شہنواز نور کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    جو قابل ہوں اس کے انہیں سے کرو

    جو قابل ہوں اس کے انہیں سے کرو محبت حسیں ہے حسیں سے کرو چلو تم کو پرپوز کرتا ہوں میں شروعات تم بھی نہیں سے کرو کسی اور کے پاس کیوں جاؤ گے ہماری برائی ہمیں سے کرو تمہیں جب کسی پر بھروسہ نہیں تو شک ہی کرو پر یقیں سے کرو سفر بعد مرنے کے اک اور ہے جہاں ختم ہو پھر وہیں سے کرو جو سچ ...

    مزید پڑھیے

    کبھی کابل کبھی ڈھاکہ کبھی رنگون سے نکلے

    کبھی کابل کبھی ڈھاکہ کبھی رنگون سے نکلے نہ جانے کتنے ہی دریا ہمارے خون سے نکلے ہم اپنا نفس امارہ سمجھنے سے رہے قاصر کتاب نفس پڑھ کر آگے افلاطون سے نکلے اجازت میں نہیں دوں گا مرا دل توڑ جانے کی مرے دل سے جو نکلے قاعدے قانون سے نکلے اسے تو بولنے والا ہی اب بہتر بتائے گا ہزاروں ...

    مزید پڑھیے

    محبت جب منافع یا خسارا سوچ کر کرتے

    محبت جب منافع یا خسارا سوچ کر کرتے تو پھر ہم بھی ترے دل میں گزارا سوچ کر کرتے تمہیں جب دل میں رہنا تھا مرے تو پھر مرے دل پر ستم کرتے کرم کرتے خدارا سوچ کر کرتے سہارے کی ضرورت جب مجھے بھی تھی تمہیں بھی تھی تو بہتر تھا مجھے تم بے سہارا سوچ کر کرتے اگر پہلے دیا ہوتا سلیقے سے جواب ان ...

    مزید پڑھیے