محبت جب منافع یا خسارا سوچ کر کرتے
محبت جب منافع یا خسارا سوچ کر کرتے
تو پھر ہم بھی ترے دل میں گزارا سوچ کر کرتے
تمہیں جب دل میں رہنا تھا مرے تو پھر مرے دل پر
ستم کرتے کرم کرتے خدارا سوچ کر کرتے
سہارے کی ضرورت جب مجھے بھی تھی تمہیں بھی تھی
تو بہتر تھا مجھے تم بے سہارا سوچ کر کرتے
اگر پہلے دیا ہوتا سلیقے سے جواب ان کو
تو ہم پر وار دشمن بھی دوبارہ سوچ کر کرتے
تمہارے پاس بھی ہوتی یقیناً علم کی دولت
جو تم ردی کتابوں سے کنارا سوچ کر کرتے
مصائب لاکھ مجھ کو ڈھونڈھتے لیکن کہاں پاتے
مری قسمت کے تارے گر اشارا سوچ کر کرتے
اگر پہلے پتا ہوتا یہاں ہر چیز فانی ہے
تری دنیا میں ہم جینا گوارہ سوچ کر کرتے