Shahid Meer

شاہد میر

ہندوستانی موسیقی کے ماہر اور گلوکار

An expert of Indian Music and Vocalist.

شاہد میر کے تمام مواد

15 غزل (Ghazal)

    دل کی دھڑکن ماتمی دھن سانس کو زنجیر کہنا

    دل کی دھڑکن ماتمی دھن سانس کو زنجیر کہنا کوئی گر پوچھے تو اپنے عہد کی تفسیر کہنا ہر قدم پر بندشوں پابندیوں کا ذکر کرنا اور اس کو حاکمان وقت کی تحریر کہنا کب تلک معصوم چہروں کو ستم پیشہ لکھو گے آنکھ کو خنجر بتانا زلف کو زنجیر کہنا وہ گھنے اشجار وہ سائے تو رخصت ہو چکے لب دھول کو ...

    مزید پڑھیے

    خوف سے اب یوں نہ اپنے گھر کا دروازہ لگا

    خوف سے اب یوں نہ اپنے گھر کا دروازہ لگا تیز ہیں کتنی ہوائیں اس کا اندازہ لگا خشک تھا موسم مگر برسی گھٹا جب یاد کی دل کا مرجھایا ہوا غنچہ تر و تازہ لگا روشنی سی کر گئی قربت کسی کے جسم کی روح میں کھلتا ہوا مشرق کا دروازہ لگا یہ اندھیری رات بے نام و نشاں کر جائے گی اپنے چہرے پر ...

    مزید پڑھیے

    ہر ارادہ مضمحل ہر فیصلہ کمزور تھا

    ہر ارادہ مضمحل ہر فیصلہ کمزور تھا دور رہ کر تم سے اپنا حال ہی کچھ اور تھا اپنے ہی اندر کہیں سمٹا ہوا بیٹھا تھا میں گھر کے باہر جب گرجتے بادلوں کا شور تھا اک اشارے پر کسی کے جس نے کاٹے تھے پہاڑ سوچتا ہوں بازوؤں میں اس کے کتنا زور تھا؟ کر لیا ہے اس نے کیوں تاریک شب کا ...

    مزید پڑھیے

    اک سبز رنگ باغ دکھایا گیا مجھے

    اک سبز رنگ باغ دکھایا گیا مجھے پھر خشک راستوں پہ چلایا گیا مجھے طے ہو چکے تھے آخری سانسوں کے مرحلے جب مژدۂ حیات سنایا گیا مجھے پہلے تو چھین لی مری آنکھوں کی روشنی پھر آئنے کے سامنے لایا گیا مجھے رکھے تھے اس نے سارے سوئچ اپنے ہاتھ میں بے وقت ہی جلایا بجھایا گیا مجھے چاروں طرف ...

    مزید پڑھیے

    سمندروں میں اگر خلفشار آب نہ ہو

    سمندروں میں اگر خلفشار آب نہ ہو سروں پہ سایہ فگن یہ غبار آب نہ ہو وہ آسمان سمجھتا ہے اپنی آنکھوں کو اسے بھی میری طرح انتظار آب نہ ہو ہر ایک لب پہ ہیں نغمات خشک سالی کے اب اس طرف کرم بے شمار آب نہ ہو کہیں فریب نہ نکلے پکار دریا کی ہم آب سمجھے ہیں جس کو غبار آب نہ ہو پھر اہتمام سے ...

    مزید پڑھیے

تمام