Shaheen Iqbal Asar

شاہین اقبال اثر

شاہین اقبال اثر کی نظم

    آم ہے اور آم ہے

    چھٹیاں ہیں میں ہوں میٹھا آم ہے اور اب میرا بھلا کیا کام ہے مینگو کھانا اور پینا ملک شیک شغل اب اپنا یہ صبح و شام ہے گرمیاں ہیں گرمیاں ہیں گرمیاں آم ہے اور آم ہے اور آم ہے ناشتہ کھانا ڈنر یا لنچ ہو آم کے موسم میں نذر آم ہے میں نہیں چھوڑوں گا اب لنگڑے کی ٹانگ چوس لوں گا چوسا ایسا آم ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2