Shaheen Iqbal Asar

شاہین اقبال اثر

شاہین اقبال اثر کی نظم

    ہمارا بکرا

    سب کی آنکھوں کا ہے تارا بکرا کتنا پیارا ہے ہمارا بکرا اہل دنیا نے دکھائی جو چھری سمت عقبیٰ کو سدھارا بکرا اس کی صحت کا بھلا راز ہے کیا مثل گائے ہے تمہارا بکرا ہم نے سمجھا ہے انا کا خوگر ''میں میں'' کر کے جو پکار بکرا جیسے بے چارہ ہو فاقے سے نڈھال اس طرح کھاتا ہے چارہ بکرا تیری ...

    مزید پڑھیے

    مرا جذبۂ شوق کام آ رہا ہے

    مرا جذبۂ شوق کام آ رہا ہے کہ بازار میں دیکھوں آم آ رہا ہے غریب و امیر اس کے شیدائی یکساں پسندیدۂ خاص و عام آ رہا ہے کسی مقتدی کو خریدوں میں کیوں کر کہ جب خود پھلوں کا امام آ رہا ہے سب ہاتھوں کو پھیلائیں آنکھیں بچھائیں پھلوں میں وہ عالی مقام آ رہا ہے وہ چوسا سرولی، وہ سندھڑی وہ ...

    مزید پڑھیے

    کتے

    یہ مانا بہت کام آتے ہیں کتے کہ چوروں کو پل میں بھگاتے ہیں کتے نہیں رہنے دیتے ہیں سنسان اس کو محلوں کی زینت بڑھاتے ہیں کتے مگر ان کی خصلت ہے اپنوں سے لڑنا کہ کتوں پہ خود غرغراتے ہیں کتے اگر جمع ہو جائیں کتے بہت سے تو پھر اصلیت بھی دکھاتے ہیں کتے جو بورے کو لٹکائے چنتا ہو کاغذ تو ...

    مزید پڑھیے

    بلی

    یہ سچ ہے کہ پیٹ اپنا بھرتی ہے بلی کچن کی صفائی تو کرتی ہے بلی نہیں ہونے دیتی ہے ہرگز وہ کھڑ کھڑ کہ کھڑکی سے جس دم اترتی ہے بلی جہاں پر کہ دو چار کتے ہوں موجود تو ایسی جگہ کب ٹھہرتی ہے بلی کریں تاکہ تدفین کے۔ایم۔سی والے جبھی بیچ رستے میں مرتی ہے بلی بڑی نسل کا جب نظر آئے چوہا تو ...

    مزید پڑھیے

    آیا آم کا موسم آیا

    جون نے جوں ہی جلوہ دکھایا دل نے خوشی کا نغمہ گایا آیا آم کا موسم آیا ہم نے گرمی کی چھٹی میں میٹھے آم کا لطف اٹھایا آیا آم کا موسم آیا شدت جب گرمی کی بڑھی تو میرے رب نے مینہ برسایا آیا آم کا موسم آیا پہلے اس کو فریج میں رکھا بطن میں اس کے بعد بٹھایا آیا آم کا موسم آیا کچھ بھی نہ چھوڑا ...

    مزید پڑھیے

    چلا آتا ہے خود انجام سے انجان ہے بکرا

    چلا آتا ہے خود انجام سے انجان ہے بکرا نہیں ہرگز نہیں کس نے کہا نادان ہے بکرا جو سچ پوچھو تو اس رخ سے وہ ہم لوگوں سے بہتر ہے کہ اپنے خالق و مالک پہ خود قربان ہے بکرا حقیقت میں وہی بکرا ہے اچھا دیکھ کر جس کو قصائی کہ اٹھے فربہ ہے عالی شان ہے بکرا بھلا تجھ تک پہنچ سکتے ہیں ہم انسان ...

    مزید پڑھیے

    ہو رہا ہے ذکر پیہم آم کا

    ہو رہا ہے ذکر پیہم آم کا آ رہا ہے پھر سے موسم آم کا نظم لکھ کر اس کے استقبال میں کر رہا ہوں خیر مقدم آم کا ان سے ہم رکھیں زیادہ ربط کیوں شوق جو رکھتے ہیں کم کم آم کا تب کہیں آتا ہے میرے دم میں دم نام جب لیتا ہوں ہمدم آم کا شوق سے پڑھتے ہیں اس کو خاص و عام جب قصیدہ لکھتے ہیں ہم آم ...

    مزید پڑھیے

    طوطا

    پپو نے اک پالا طوطا نیلا پیلا کالا طوطا پپو کو خاطر میں نہ لاتا تھا وہ ایسا اعلیٰ طوطا فر فر اڑنے والا پنچھی ٹیں ٹیں بولنے والا طوطا تنہائی میں سناٹے میں تھا تفریح کا اعلیٰ طوطا طوطا چشمی سے ناواقف طوطوں میں وہ نرالا طوطا کام تھا اس کا بس نقالی باتیں کرنے والا طوطا سیدھے ...

    مزید پڑھیے

    آم رخصت ہو گیا

    آہ صد افسوس ہے پھر آم رخصت ہو گیا جس کو کھاتا تھا میں صبح و شام رخصت ہو گیا کیوں نہ اس غم پر پڑھوں میں انا للہ دوستو در حقیقت رب کا اک انعام رخصت ہو گیا حوصلہ رکھ منتظر رہ موسم گرما کا پھر بین مت کر اب دل ناکام رخصت ہو گیا دیکھنے سے جس کے ہوتی تھیں نگاہیں شادباد جس سے پاتا تھا یہ دل ...

    مزید پڑھیے

    جذبۂ عشاق کام آنے کو ہے

    جذبۂ عشاق کام آنے کو ہے پھر لذیذ و شیریں جام آنے کو ہے موسم سرما کی آمد مرحبا کیونکہ اس موسم میں آم آنے کو ہے ختم ہونے کو ہے وقت انتظار انتخاب خاص و عام آنے کو ہے دھیرے دھیرے چلتا لنگڑاتا ہوا خوش ادا و خوش خرام آنے کو ہے مقتدی تیار ہوں صف باندھ کر سب پھلوں کا اب امام آنے کو ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2