آیا آم کا موسم آیا
جون نے جوں ہی جلوہ دکھایا
دل نے خوشی کا نغمہ گایا
آیا آم کا موسم آیا
ہم نے گرمی کی چھٹی میں
میٹھے آم کا لطف اٹھایا
آیا آم کا موسم آیا
شدت جب گرمی کی بڑھی تو
میرے رب نے مینہ برسایا
آیا آم کا موسم آیا
پہلے اس کو فریج میں رکھا
بطن میں اس کے بعد بٹھایا
آیا آم کا موسم آیا
کچھ بھی نہ چھوڑا جز چھلکوں کے
گٹھلی چوسی گودا کھایا
آیا آم کا موسم آیا
چونسے کا رس چوسا ہم نے
سندھڑی کا پھر شیک بنایا
آیا آم کا موسم آیا
خود وہ کتنا میٹھا ہوگا
جس نے شیریں آم بنایا
آیا آم کا موسم آیا