Shagufta Bhatti

شگفتہ بھٹی

شگفتہ بھٹی کی غزل

    وصل کو اک سراب رہنے دیں

    وصل کو اک سراب رہنے دیں کچھ تو آنکھوں میں خواب رہنے دیں عشق مہر و وفا نہیں آساں کر نہ پائیں گے آپ رہنے دیں ہر خوشی آپ کو مبارک ہو ہم کو خانہ خراب رہنے دیں روز و شب کا حساب رہنے دیں کیسے گزری جناب رہنے دیں

    مزید پڑھیے

    موسم تھا خوش گوار تمہیں سوچتے رہے

    موسم تھا خوش گوار تمہیں سوچتے رہے بے کل و بے قرار تمہیں سوچتے رہے روئے کبھی فضول کبھی یوں ہی ہنس دئے دانستہ بار بار تمہیں سوچتے رہے آنکھیں دھری رہیں تیرے رستے پہ رات بھر ہم کیف انتظار تمہیں سوچتے رہے تم پھر الجھ کے رہ گئے لوگوں کی بھیڑ میں ہم زلف کو سنوار تمہیں سوچتے رہے

    مزید پڑھیے