Shafiullah Raz

شفیع اللہ راز

شفیع اللہ راز کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    ہم نہ جائیں گے رہنما کے قریب

    ہم نہ جائیں گے رہنما کے قریب لوٹ لے گا ہمیں بلا کے قریب آب دیدہ ہے عشرت دنیا کس قدر غم ہیں بے نوا کے قریب اک پرندہ لپک کے پہنچا تھا پھر بھی پیاسا رہا گھٹا کے قریب ظرف دل آزما رہی ہے شراب جام رکھے ہیں پارسا کے قریب چشم پر نم وہ آج اٹھے ہیں کل جو بیٹھے تھے مسکرا کے قریب ان سے ...

    مزید پڑھیے

    دشمنی لرزاں ہے یارو دوستی کے سامنے

    دشمنی لرزاں ہے یارو دوستی کے سامنے تیرگی تھرا رہی ہے روشنی کے سامنے قافلے والوں سے یہ منظر نہ دیکھا جائے گا راہ بر ہیں سر بسجدہ گمرہی کے سامنے روح تو تاریکیوں میں غرق ہو کر رہ گئی جسم البتہ ہے اپنا روشنی کے سامنے اک نظر بس آپ میرے سامنے آ جائیے عمر بھر بیٹھا رہوں گا آپ ہی کے ...

    مزید پڑھیے

    پانیوں سے ریت پر جو آ گیا میری طرح

    پانیوں سے ریت پر جو آ گیا میری طرح زندگی کی دھوپ میں جلتا رہا میری طرح اس کے ہونٹوں سے بھی امرت کی مہک آنے لگی غالباً زہر ہلاہل پی لیا میری طرح آپ کو وہ اپنی رحمت سے نوازے گا ضرور صدق دل سے مانگیے بھی تو دعا میری طرح کوئی پردے سے نکل کر سامنے آ جائے گا شرط لیکن یہ ہے تم بھی ...

    مزید پڑھیے