Shafiq Khalish

شفیق خلش

شفیق خلش کی غزل

    مناظر حسیں ہیں جو راہوں میں میری

    مناظر حسیں ہیں جو راہوں میں میری تمہیں ڈھونڈتے ہیں وہ بانہوں میں میری انہیں کیا خبر مجھ میں رچ سے گئے ہو بچھڑ کر بھی مجھ سے ہو آہوں میں میری عجب بے خودی آپ ہی آپ چھائے ترا نام آئے جو آہوں میں میری ہر اک سو ہے رونق خیالوں سے تیرے ابھی بھی مہک تیری بانہوں میں میری مرے ساتھ بھی ہو ...

    مزید پڑھیے

    دوست یا دشمن جاں کچھ بھی تم اب بن جاؤ

    دوست یا دشمن جاں کچھ بھی تم اب بن جاؤ جینے مرنے کا مرے اک تو سبب بن جاؤ ہو مثالوں میں نہ جو حسن عجب بن جاؤ کس نے تم سے یہ کہا تھا کہ غضب بن جاؤ آ بسو دل کی طرح گھر میں بھی اے خوش الحان زندگی بھر کو مرا ساز طرب بن جاؤ رشک قسمت پہ مری سارے زمانے کو رہے ہم سفر تم جو لئے اپنے یہ چھب بن ...

    مزید پڑھیے

    کرتے ہیں اگر مجھ سے وہ پیار تو آ جائیں

    کرتے ہیں اگر مجھ سے وہ پیار تو آ جائیں پھر آ کے چلے جائیں اک بار تو آ جائیں ہے وقت یہ رخصت کا بخشش کا تلافی کا سمجھیں نہ جو گر اس کو بے کار تو آ جائیں اک دید کی خواہش پہ اٹکا ہے یہ دم میرا کم کرنا ہو میرا کچھ آزار تو آ جائیں جاں دینے کو راضی ہوں اے پیک اجل لیکن کچھ دیر تو رک جاؤ ...

    مزید پڑھیے

    مجھ سے آنکھیں لڑا رہا ہے کوئی

    مجھ سے آنکھیں لڑا رہا ہے کوئی میرے دل میں سما رہا ہے کوئی ہے تری طرح روز راہوں میں مجھ سے تجھ کو چھڑا رہا ہے کوئی پھر ہوئے ہیں قدم یہ من من کے پاس اپنے بلا رہا ہے کوئی نکلوں ہر راہ سے اسی کی طرف راستے وہ بتا رہا ہے کوئی کیا نکل جاؤں عہد ماضی سے یاد بچپن دلا رہا ہے کوئی پھر سے ...

    مزید پڑھیے

    بھری محفل میں تنہائی کا عالم ڈھونڈ لیتا ہے

    بھری محفل میں تنہائی کا عالم ڈھونڈ لیتا ہے جو آئے راس دل اکثر وہ موسم ڈھونڈ لیتا ہے کسی لمحے اکیلا پن اگر محسوس ہو دل کو خیال یار کے دامن سے کچھ غم ڈھونڈ لیتا ہے کسی رت سے رہے مشروط کب ہیں روز و شب میرے جہاں جیسا یہ چاہے دل وہ موسم ڈھونڈ لیتا ہے غم فرقت کا دل کو بوجھ کرنا ہو اگر ...

    مزید پڑھیے

    کیسی یہ روشنی ہے بکھرتی نہیں کبھی

    کیسی یہ روشنی ہے بکھرتی نہیں کبھی تاریک راستوں پہ تو پڑتی نہیں کبھی کیسا یہ چھا گیا ہے مری زندگی پہ زنگ کوشش ہزار پہ بھی اترتی نہیں کبھی یکسانیت کا ہو گئی عنوان زندگی بگڑی ہے ایسی بات سنورتی نہیں کبھی رہتا ہے زندگی کو بہاروں کا انتظار حرکات کج رواں سے تو ڈرتی نہیں کبھی ہے ...

    مزید پڑھیے