لنج وہ پائے طلب ہوں کہیں جا ہی نہ سکوں
لنج وہ پائے طلب ہوں کہیں جا ہی نہ سکوں شل یہ ہو دست ہوس ہاتھ بڑھا ہی نہ سکوں ضد یہ اس کو ہے جو رویا میں بھی چھپ کر جاؤں کھول دی آنکھ نظر خواب میں آ ہی نہ سکوں دیکھ کر حسن بتوں کا جو خدا سے پھر جائے دل گمراہ کو پھر راہ پہ لا ہی نہ سکوں مدد اے دست جنوں پیرہن گل کی طرح یہ پھٹے جامۂ ...