Sehr Ishqabadi

سحر عشق آبادی

  • 1903 - 1978

سحر عشق آبادی کی غزل

    تکمیل عشق جب ہو کہ صحرا بھی چھوڑ دے

    تکمیل عشق جب ہو کہ صحرا بھی چھوڑ دے مجنوں خیال محمل لیلا بھی چھوڑ دے کچھ اقتضائے دل سے نہیں عقل بے نیاز تنہا یہ رہ سکے تو وہ تنہا بھی چھوڑ دے یا دیکھ زاہد اس کو پس پردۂ مجاز یا اعتبار دیدۂ بینا بھی چھوڑ دے کچھ لطف دیکھنا ہے تو سودائے عشق میں اے سرفروش سر کی تمنا بھی چھوڑ دے وہ ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2