صبر کہتا ہے کہ رونا کیسا
صبر کہتا ہے کہ رونا کیسا ہجر میں جان کا کھونا کیسا غیر نے جھوٹ کہا تھا مجھ سے یار کا گھر میں نہ ہونا کیسا درد سے تیر جگر کا کھینچو خون میں ہاتھ ڈبونا کیسا ہجر کی رات بری ہوتی ہے آہ رکتی نہیں سونا کیسا عشق میں کوئی بشر لائق ہو اس میں برباد نہ ہونا کیسا بعد مرنے کے جو تڑپا مرا ...