Sayed Khadime Rasul Aini

سید خادم رسول عینی

سید خادم رسول عینی کی غزل

    وہ آ گئے ہیں بغض کا جذبہ لیے ہوئے

    وہ آ گئے ہیں بغض کا جذبہ لیے ہوئے ہم سے مصالحت کا ارادہ لیے ہوئے ہے سامنے فقیر کے شاہوں کا ایسا حال ثروت کھڑی ہے ہاتھ میں کاسہ لیے ہوئے ہم ڈھونڈتے ہیں رہبر کامل کو ہند میں حسن عمل کا قلب میں جذبہ لیے ہوئے ہیں خشک سالیاں کہیں جانوں میں اک وبال بارش کہیں ہے قہر کا نقشہ لیے ...

    مزید پڑھیے

    ان کی سنجیدگی سے کبر جہاں ٹوٹ گیا

    ان کی سنجیدگی سے کبر جہاں ٹوٹ گیا شر کی پسپائی ہوئی زور سناں ٹوٹ گیا باغ میں چھاتے ہی تاریک خزاں کا موسم چہرۂ گل سے تبسم کا سماں ٹوٹ گیا ان کے جلوے کی ذرا دیکھو اثر انگیزی ان کی آمد ہوئی اور شہر بتاں ٹوٹ گیا تم تو ایقان کی سیڑھی پہ چڑھانے سے رہے کیسے کہتے ہو کہ امکان گماں ٹوٹ ...

    مزید پڑھیے

    میری خواہش کا بستر سلگتا رہا

    میری خواہش کا بستر سلگتا رہا ہجر میں وقت اکثر سلگتا رہا پھول مقتول کے ہاتھ میں دیکھ کر دست قاتل پہ خنجر سلگتا رہا مہرباں تھے تماشائیوں کی طرح میرے خوابوں کا دفتر سلگتا رہا تیز کرنوں کی زد میں تھا ہر ایک شعر یوں تخیل کا خاور سلگتا رہا میکدہ تھا بغیر ان کے ویران سا یاد میں ان ...

    مزید پڑھیے