Saurabh Shekhar

سوربھ شیکھر

سوربھ شیکھر کے تمام مواد

20 غزل (Ghazal)

    پھوٹے من سے بول لگا، یہ زندہ ہوں میں

    پھوٹے من سے بول لگا، یہ زندہ ہوں میں اب مجھ کو احساس ہوا یہ زندہ ہوں میں یارو میرے نام پہ رونا بند کرو تم دور ہٹاؤ اب مجمع یہ زندہ ہوں میں آنکھیں مل مل کر دیکھا قاتل نے مجھ کو سچ نکلا اس کا خدشہ یہ زندہ ہوں میں میں تصدیق کروں گا تیرے گرم لہو کی تو بھی مجھ کو یاد دلا یہ زندہ ہوں ...

    مزید پڑھیے

    اک چراغ دل فقط روشن اگر میرا بھی ہے

    اک چراغ دل فقط روشن اگر میرا بھی ہے رہنما میرا بھی ہے پھر راہبر میرا بھی ہے اب تلک حیران ہوں میں رات کے اس خواب سے خون کی برسات ہے گھر تر بہ تر میرا بھی ہے شرط ہر منظور کر لی زندگی کی میں نے بھی دستخط اب اس قرار زیست پر میرا بھی ہے یوں بہاروں کے لیے محو دعا رہتا ہوں میں پھول کی ...

    مزید پڑھیے

    سنجیدگی کی خاص ضرورت تو ہے نہیں

    سنجیدگی کی خاص ضرورت تو ہے نہیں افسانہ ہے یہ زیست حقیقت تو ہے نہیں ادنیٰ سا ایک دائرہ ہے عشق و انس کا اس دل میں آسمان کی وسعت تو ہے نہیں اک سوچ ہے ذرا سی مری تم سے مختلف کچھ میری تم سے ذاتی عداوت تو ہے نہیں بازار سے ہے سب کو منافع کی ہی غرض پر سب کے پاس طرز تجارت تو ہے نہیں اس نے ...

    مزید پڑھیے

    کوئی دل کش سا افسانہ کسی دل دار کی باتیں

    کوئی دل کش سا افسانہ کسی دل دار کی باتیں فسردہ رات ہے چھوڑو لب و رخسار کی باتیں یہ ممکن ہے پرندہ قید ہو کوئی مرے اندر مجھے اچھی نہیں لگتیں در و دیوار کی باتیں ذرا یہ بھی تو دیکھو بے سروں کے بیچ بیٹھے ہو کہاں کرنے لگے ہو تم اماں دستار کی باتیں تمہاری شاعری سے بور میں اب ہو گیا ...

    مزید پڑھیے

    میری تجھ سے کیا ٹکر ہے

    میری تجھ سے کیا ٹکر ہے میں اک شے تو سوداگر ہے خوابو تم آہستہ آنا میری نیند کا پل جرجر ہے غافل رہنے دو بچوں کو پھر تو آگے ڈر ہی ڈر ہے دکھیاروں کی اس بستی کے ہر گھر میں اک پوجا گھر ہے شام میں دن تبدیل ہوا اب اب ہر سایہ قد آور ہے اچھے موڈ میں ہے وہ دل کی کہنے کا اچھا اَوسر ہے ہاتھ ...

    مزید پڑھیے

تمام