ہر لمحے میں صدیوں کا افسانہ ہوتا ہے
ہر لمحے میں صدیوں کا افسانہ ہوتا ہے گردش میں جب سانسوں کا پیمانہ ہوتا ہے ہم کو تو بس آتا ہے سانسوں کا کاروبار کیا کھونا ہوتا ہے اور کیا پانا ہوتا ہے دل کی ضد پر اس سے ملنا پڑتا ہے ہر روز اور پھر ساری دنیا کو سمجھانا پڑتا ہے آنکھیں بھر آتی ہیں میری ہنس لینے کے بعد شہر سے آگے اکثر ...