Sardar Asif

سردار آصف

سردار آصف کے تمام مواد

12 غزل (Ghazal)

    لفظوں کا یہ خزانہ ترے نام کب ہوا

    لفظوں کا یہ خزانہ ترے نام کب ہوا یہ شعر کب کہے تجھے الہام کب ہوا یہ بات ٹھیک ہے کہ مجھے دام کم ملے چپکے سے بک گیا ہوں میں نیلام کب ہوا کیسی شراب ہوں کہ ہے تشنہ مرے ہی لب اپنے لئے میں درد تہ جام کب ہوا یہ ہے مرا نصیب کہ شہرت نہیں ملی لیکن کوئی بتائے کہ بد نام کب ہوا آتا رہا ہوں یاد ...

    مزید پڑھیے

    ہماری کاوش شعر و سخن بیکار جاتی ہے

    ہماری کاوش شعر و سخن بیکار جاتی ہے غزل کیسی بھی ہو اس کے بدن سے ہار جاتی ہے یہ کیسے مرحلے میں پھنس گیا ہے میرا گھر مالک اگر چھت کو بچا بھی لوں تو پھر دیوار جاتی ہے مرے خوابوں کا اس کی آنکھ سے رشتہ نہیں ٹوٹا مری پرچھائیں اکثر جھیل کے اس پار جاتی ہے چلو آزاد ہو کر کم سے کم اتنا تو ...

    مزید پڑھیے

    نکل کے ذہن سے میرے زباں پہ آیا کب

    نکل کے ذہن سے میرے زباں پہ آیا کب وہ دل کا نغمہ سہی میں نے گنگنایا کب گئی جو دھوپ تو اب چاندنی کی باری ہے کہ ساتھ چھوڑے گا میرا یہ کالا سایہ کب نہ جانے ہو گیا دنیا میں تیرے جیسا کیوں سبق حیات کا تو نے مجھے پڑھایا کب تمام شہر تو خوشبو سے اس کی واقف ہے کوئی تو مجھ کو بتاتا یہاں وہ ...

    مزید پڑھیے

    ہو لینے دو بارش ہم بھی رو لیں گے

    ہو لینے دو بارش ہم بھی رو لیں گے دل میں ہیں کچھ زخم پرانے دھو لیں گے میرا اس بازار میں جانا ہے بے سود میری انا کو وہ سکوں سے تولیں گے جاتے ہیں سب اپنی اپنی ٹولی میں اپنا کون ہے ساتھ کسی کے ہو لیں گے اس کو شاید یاد ہماری آئے گی ہوا چلے گی اور پرندے ڈولیں گے سب چیخے چلائے کیا پڑتا ...

    مزید پڑھیے

    یہ خلق ساری ہوا میرے نام کر دے گی

    یہ خلق ساری ہوا میرے نام کر دے گی مرے چراغوں کا جینا حرام کر دے گی سنا ہے دھوپ کو گھر لوٹنے کی جلدی ہے وہ آج وقت سے پہلے ہی شام کر دے گی کچھ اور دیر جو ٹھہرا میں اس کی آنکھوں میں تو چاند تاروں کو میرا غلام کر دے گی میں اپنے دور سے بد ظن ہوں ابتدا تو کروں کہ اگلی نسل مرا باقی کام کر ...

    مزید پڑھیے

تمام