چمن کا ذکر کیا اب تو خدا کو یاد کرتے ہیں
چمن کا ذکر کیا اب تو خدا کو یاد کرتے ہیں خوشی صیاد کو ہوتی ہے جب فریاد کرتے ہیں نہ شرماؤ اگر ہم شکوۂ بیداد کرتے ہیں محبت ہے تمہاری عادتوں کو یاد کرتے ہیں ہماری داستان غم رلاتی ہے زمانے کو وہ ہم ہیں جو زبان غیر سے فریاد کرتے ہیں خدا آباد رکھے ہم صفیران گلستاں کو جو کوئی پھول ...