Salma Sanam

سلمی صنم

اہم خاتون افسانہ نگاروں میں شامل۔

One of the important fiction writers in Urdu.

سلمی صنم کی رباعی

    آرگن بازار

    دل شام کا سورج تھا لمحہ لمحہ خون ہوتا ہوا افق کی گود میں سوتا ہوا اور چاروں طرف پھیلی ہوئی تاریکی۔ بے محابا بکھرتی ہوئی تاریکی ... اف! یہ تاریکی تو میرا مقدر ہے۔ ثمین نے بے اختیار سوچا۔ تاریکی جو اس کے اندر گھلتی ہوئی تاریکی جو گلی میں بکھرتی ہوئی۔ یہاں سے وہاں تک۔ عجب سلسلہ ہے یہ ...

    مزید پڑھیے

    پُل

    وہ میرے ساتھ ہی گھرسے چلی تھی، ہوٹل منزل!وجئے کا فون آیاتھا، یاراس موٹے بھدے سیٹھ کوپٹا لینا ، بزنس میں فائدہ ہی فائدہ ہوگا، میں نے کارلی تھی کہ وہ سیٹ پرآبیٹھی اوربولی ’’یادکرووہ بڑ سی حویلی اوراس کی روایت تم اس کی وارث ہو‘‘۔ ’’تو۔۔۔‘‘ ’’اپنی اس روایت کو آگے ...

    مزید پڑھیے

    کٹھ پتلی

    میں جب بھی ان کا کوئی حکم بجالاتی ہے مجھے اس کٹھ پتلی کی یاد ضرور آتی جو کسی دن موئے اس Puppet Show میں دیکھی تھی ۔ کیسے تھرک تھرک ناچتی تھی وہ ....اورمیری جو ڈور پیاسنگ بندھی تھی ۔ میں توکہیں نہیں تھی ..جو بھی تھے وہ ہی وہ تھے ۔ لیکن کبھی کبھی من بہک اٹھتا ۔۔پندار کوٹھیس سی لگتی ہے . .انا ...

    مزید پڑھیے

    میری

    وہ ایک سڑک جودل سے دماغ تک جاتی تھی میری اس پرکنفیوژسی کھڑی تھی آج اس نے پھروہی خواب دیکھاتھاکہ ماں میری کی گودخالی ہے اوروہ چرچ میں اکیلی اداس دلگرفتہ سی سرجھکائے کھڑی ہیں۔کیوں؟کیوں دیکھتی ہے وہ یہ خواب۔باربارلگاتارکہتے ہیں جوخیال شدیدہوتے ہیں وہ نیندوں میں بھی ابھرکرآتے ...

    مزید پڑھیے

    بانس کا آدمی

    بانس کے درختوں کے اس پار سورج غروب ہو رہا تھا اور شام کے ملگجے اجالے میں مکریاں (ٹوکریاں) سمیٹتی ہوئی رتنا کسی خواب کی طرح لگ رہی تھی۔رنگا نے دیکھا جنگل کا سارا حسن اس کے اندر سمٹ آیا ہے۔آج کل پتہ نہیں کیا ہو گیا تھا۔ وہ جب بھی رتنا کی جانب دیکھنے لگتا اس کو لگتا کہ وہ کسملا دیوی ...

    مزید پڑھیے

    پگلا

    دورتک لہلہاتے کھیتوں میں وہ پگلا کسی بجو کا کی طرح ٹنگا کھڑا تھا ۔لکڑی جیسا جسم ،ہانڈی جیساسر۔ ’’منا ‘‘منحنی جسم ، اندر کو دھنسی آنکھیں اورپچکے ہوئے پیٹ والا بوڑھا لرزگیا ۔۔ ’’منا یہ کیسا مجاق ہے‘‘ مجوری (مزدوری )کررہاہوں ’’پگلے نے اپنا ہانڈی جیسا سرہلایا ۔ ’’کس نے کہا ...

    مزید پڑھیے

    طور پر گیا ہوا شخص

    آسائشوں کی آگ لینے بے وطنی کے کوہِ طور پر گیا تھا وہ شخص۔ اور شہر کے نامور پارک میں یکاوتنہا اس کی بیوی گمراہ ہورہی تھی۔ اس کے خیالات بھٹک رہے تھے، اس کی سوچیں لڑکھڑا رہیں تھیں فطری جبلتوں کے زہریلے سانپ لمحہ بہ لمحہ اس کو ڈس رہے تھے۔ اور وہ بڑی بے بسی سے لنڈ منڈ درخت کو دیکھ رہی ...

    مزید پڑھیے

    پانچویں سمت

    اُف!!وہ ایک چہرہ لودیتاہواچہرہ محسوساتی مسکراہٹ مقناطیسی کشش، یہ چہرہ کیوں اس کے آگے آنے لگاتھاباربارلگاتارکچھ پڑھتاہوا، اس کے اندرکچھ کھوجتاہوایہ کہتاہوا تم چاروں دشاؤں میں کیوں بھٹک رہی ہو،آؤاس پانچویں سمت میں آؤ جو میرے اندرروشن ہے۔ رجنی چونکی ٹھٹھکی ،سٹپٹائی ، اس ...

    مزید پڑھیے

    تھکی ہوئی ناری

    پھروہی صبح تھی ۔۔۔ ایک اوردن۔ اوراس دن کے وہی تقا ضے وہی بوجھل کثیف لمحات ۔ اوروہی دومختلف جہانوں کابوجھ، جس کوریزہ ریزہ ڈھوتے ہوئے نغمہ نے بے اختیارسوچاکہ اس کی دنیامیں سب کچھ بخیرکیوں نہیں؟ وہ Low cost Housing پراجکٹ کولے کربہت دنوں سے ٹینشن میں تھی کل رات بھی وہ پوری طرح سونہیں ...

    مزید پڑھیے

    وہ پرندہ

    وہ پرندہ ۔۔۔ بہت ہولے سے بہت چپکے سے ہزاروں میل کا سفر طئے کرکے جب سے پرندوں بھری اس جھیل میں آیا تھا ۔ بہت اکیلا تھا ۔وہ ۔۔ پہلی ہجرت ۔۔ اجنبی سرزمین ۔ ۔ اپنا تو کوئی نہیں ۔ وہ کیا کرے ؟ خدایا وہ کیا کرے ؟ پرندوں بھری جھیل میں بے شمار پرندے تھے ۔ جگمگاتے رنگوں والے نرم نازک ، ملائم ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2