Saleem Raza Rewa

سلیم رضا ریوا

سلیم رضا ریوا کے تمام مواد

13 غزل (Ghazal)

    ہم نے ہر اک امید کا پتلا جلا دیا

    ہم نے ہر اک امید کا پتلا جلا دیا دشواریوں کو پاؤں کے نیچے دبا دیا میری تمام انگلیاں گھائل تو ہو گئیں لیکن تمہاری یاد کا نقشہ مٹا دیا میں نے تمام چھاؤں غریبوں میں بانٹ دی اور یہ کیا کہ دھوپ کو پاگل بنا دیا اس کے حسیں لباس پہ اک داغ کیا لگا سارا غرور خاک میں اس کا ملا دیا جو زخم ...

    مزید پڑھیے

    جب سے ان کی مہربانی ہو گئی

    جب سے ان کی مہربانی ہو گئی زندگی اب رات رانی ہو گئی اس نے مانگا زندگی سوغات میں نام اس کے زندگانی ہو گئی ابتدائے زندگی کی صبح سے شام تک پوری کہانی ہو گئی روٹھنا ہنسنا منانا پیار میں زندگی کتنی سہانی ہو گئی کھو گئے مصروفیت کی بھیڑ میں ختم اس میں زندگانی ہو گئی میں بھی ان کا ...

    مزید پڑھیے

    جس طرح سے پھولوں کی ڈالیاں مہکتی ہیں

    جس طرح سے پھولوں کی ڈالیاں مہکتی ہیں میرے گھر کے آنگن میں بیٹیاں مہکتی ہیں پھول سا بدن تیرا اس قدر معطر ہے خواب میں بھی چھو لوں تو انگلیاں مہکتی ہیں ماں نے جو کھلائی تھیں اپنے پیارے ہاتھوں سے ذہن میں ابھی تک وہ روٹیاں مہکتی ہیں عمر ساری گزری ہو جس کی حق پرستی میں اس کی تو قیامت ...

    مزید پڑھیے

    کہیں پہ چیخ ہوگی اور کہیں کلکاریاں ہوں گی

    کہیں پہ چیخ ہوگی اور کہیں کلکاریاں ہوں گی اگر حاکم کے آگے بھوک اور لاچاریاں ہوں گی اگر ہر دل میں چاہت ہو شرافت ہو صداقت ہو محبت کا چمن ہوگا خوشی کی کیاریاں ہوں گی کسی کو شوق یوں ہوتا نہیں غربت میں جینے کا یقیناً سامنے اس کے بڑی دشواریاں ہوں گی یہ ہولی عید کہتی ہے بھلا کب اپنے ...

    مزید پڑھیے

    ہنس دے تو کھلے کلیاں گلشن میں بہار آئے

    ہنس دے تو کھلے کلیاں گلشن میں بہار آئے وہ زلف جو لہرائیں موسم میں نکھار آئے مل جائے کوئی ساتھی ہر غم کو سنا ڈالیں بے چین مرا دل ہے پل بھر کو قرار آئے مدہوش ہوا دل کیوں بے چین ہے کیوں آنکھیں ہوں دور مے خانہ سے پھر کیوں اے خمار آئے کھل جائیں گی یہ کلیاں محبوب کے آمد سے جس راہ سے وہ ...

    مزید پڑھیے

تمام