سلیم بیتاب کے تمام مواد

30 غزل (Ghazal)

    صحراؤں میں جا پہنچی ہے شہروں سے نکل کر

    صحراؤں میں جا پہنچی ہے شہروں سے نکل کر الفاظ کی خوشبو مرے ہونٹوں سے نکل کر سینے کو مرے کر گیا اک آن میں روشن اک نور کا کوندا تری آنکھوں سے نکل کر میں قطرۂ شبنم تھا مگر آج ہوں سورج آ بیٹھا ہوں میں صدیوں میں لمحوں سے نکل کر ہو جائیں گے بستی کے در و بام منور سورج ابھی چمکے گا ...

    مزید پڑھیے

    جی میں آتا ہے کہ اک روز یہ منظر دیکھیں

    جی میں آتا ہے کہ اک روز یہ منظر دیکھیں سامنے تجھ کو بٹھائیں تجھے شب بھر دیکھیں بند ہے شام سے ہی شہر کا ہر دروازہ آ شب ہجر کہ اب اور کوئی گھر دیکھیں ایسے ہم دیکھتے ہیں دل کے اجڑنے کا سماں جس طرح داسیاں جلتا ہوا مندر دیکھیں میرے جنگل میں ہی منگل کا سماں ہے پیدا شہر کے لوگ مرے ...

    مزید پڑھیے

    آنکھ کے کنج میں اک دشت تمنا لے کر

    آنکھ کے کنج میں اک دشت تمنا لے کر اجنبی دیس کو نکلے دل تنہا لے کر دیکھ تو کھول کے تاریک مکاں کی کھڑکی ہم ترے شہر میں آئے ہیں اجالا لے کر ہم بھی پہنچے تھے گلستاں میں سکوں کی خاطر آ گئے ذہن میں تپتا ہوا صحرا لے کر اب نگاہوں کی جراحت کو لیے سوچتے ہیں کیوں گئے بزم میں ہم ذوق تماشا ...

    مزید پڑھیے

    پھر سرخ پھول شہر کے پیڑوں میں آ گئے

    پھر سرخ پھول شہر کے پیڑوں میں آ گئے روحوں میں جتنے زخم تھے چہروں میں آ گئے ہر اک دریچہ پھول سے چہروں سے بھر گیا اب تو چمن بھی شہر کی گلیوں میں آ گئے دل میں ترے خلوص کے دریا تھے گر رواں شعلے کہاں سے پھر تری آنکھوں میں آ گئے اب دیکھئے گا کس طرح اڑتی ہیں کرچیاں پتھر سے لوگ آئنہ ...

    مزید پڑھیے

    کل تلک قانع رہا جو گردش تقدیر پر

    کل تلک قانع رہا جو گردش تقدیر پر مستعد ہے آج وہ آفاق کی تسخیر پر شور و غل میں شہر کے اس کی صدا بھی کھو گئی ناز تھا جس کو کہ اپنے نطق کی تاثیر پر جو بھری محفل کے دل میں روشنی پھیلا گئی وہ خفا ہے آج تک میری اسی تقریر پر اور جب وہ لے سکا مجھ سے نہ کوئی انتقام ڈال دی اک خاک کی مٹھی مری ...

    مزید پڑھیے

تمام

1 نظم (Nazm)

    نائٹ کلب

    نئی تہذیب کے شہکار عظیم! تیری پر کیف و طرب خیز فضاؤں کو سلام! کتنے نوخیز و حسیں جسم یہاں چاروں طرف رقص میں محو ہیں عریانی کی تصویر بنے اپنی رعنائی و زیبائی کی تشہیر بنے ساز پرجوش کی سنگت میں تھرکتے جوڑے فرش مرمر پہ پھسلتے ہیں بہک جاتے ہیں دوڑتی جاتی ہے رگ رگ میں شراب گلفام نئی ...

    مزید پڑھیے