عید مناؤں کیسے
آج میں عید مناؤں تو مناؤں کیسے تجھ کو سینے سے لگاؤں تو لگاؤں کیسے عید گاہ اب تو میں تنہا ہی نکل جاتا ہوں ساتھ میں تجھ کو بھی لاؤں تو میں لاؤں کیسے یاد آتا ہے تیرا انگلی پکڑ کر چلنا ان جھرونکوں کو بھلاؤں تو بھلاؤں کیسے تیرے ہم عمروں کی محفل ہی سے تو رونق تھی محفلیں اب وہ سجاؤں تو ...