Sajjad Zaheer

سجاد ظہیر

  • 1905 - 1973

نامور فکشن رائیٹر، ناول نگار و برصغیر کی ترقی پسند تحریر کے رہنماؤں میں سے ایک

Renowned Urdu fiction writer, novelist and one of the pioneers of the Progressive writers’ movement in the subcontinent.

سجاد ظہیر کی نظم

    تصویریں

    یک رنگ میں سیکڑوں رنگ ہوتے ہیں ہلکے، گہرے، مدھم شفاف روشنیوں سے بھرے، چمکتے، جگمگاتے سرمئی ابریشمی نقابیں ڈالے گھلے ملے دھوپ چھاؤں کی آنکھ مچولی کھیلتے انوکھے نقوش میں ابھرے اڑتے ہوئے یا پھر اتنے گمبھیر جیسے جہازوں کے لنگر ان میں لہریں ہوتی ہیں تڑپتی بے چین طوفانی اور ایسی ...

    مزید پڑھیے

    نرالی راتیں

    کالی، جگمگاتی، نرالی راتیں رس بھری، مدماتی راتیں رات کی رانی خوشبو سے بھری تاروں کی مدھم نورانی چھاؤں میں ہلکی ٹھنڈی راتیں بیساکھی ہواؤں ''سارنگی کی لمبی الکسی سسکیوں'' پیار کے رازوں سے بوجھل کہانی راتیں کہاں کھو گئیں ہیں یارب؟ کھو جائیں تو پھر کھو جائیں لیکن وہ من موہک ...

    مزید پڑھیے

    محبت کی موت

    تم نے محبت کو مرتے دیکھا ہے؟ چمکتی ہنستی آنکھیں پتھرا جاتی ہیں دل کے دالانوں میں پریشان گرم لو کے جھکڑ چلتے ہیں گلابی احساس کے بہتے ہوئے خشک اور لگتا ہے جیسے کسی ہری بھری کھیتی پر پالا پڑ جائے! لیکن یارب آرزو کے ان مرجھائے سوکھے پھولوں ان گم شدہ جنتوں سے کیسی صندلی دل ...

    مزید پڑھیے

    کالا پھول

    گھنے بھیانک اندھیروں کی تہیں چیر کر اک کالا پھول نکل آیا ہے کومل ملائم نم پنکھڑیاں جیسے اس بپتا کی ماری کے آنسوؤں سے تر گال جس کا پتی رن بھومی سے نہیں لوٹا چتا میں جلتے صندل کی سی مہک ہے اس میں سوگوار درد کا پیکر پھول اس کی معصوم رنگت سہانی خوشبو کہاں کھو گئی ان ٹہنیوں شاخوں کے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2