تم غلط سمجھے ہمیں اور پریشانی ہے
تم غلط سمجھے ہمیں اور پریشانی ہے یہ تو آسانی ہے جو بے سر و سامانی ہے خواہش دید سر وصل جو نکلی نہیں تھی لمحۂ ہجر میں تجرید کی عریانی ہے کیوں بھلا بوجھ اٹھاؤں میں ترے خوابوں کا میرے آئینے میں کیا کم کوئی حیرانی ہے ایک مدت سے جو بیٹھی ہے مری پلکوں پر خانۂ دل میں وہ صورت ابھی ...