Sajjad Babar

سجاد بابر

سجاد بابر کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    ادھڑے ہوئے ملبوس کا پرچم سا گیا ہے

    ادھڑے ہوئے ملبوس کا پرچم سا گیا ہے بازار سے پھر آج کوئی ہم سا گیا ہے جھونکا تھا مگر چھیڑ کے گزرا ہے کچھ ایسے جیسے ترے پیکر کا کوئی خم سا گیا ہے چھوڑوں کہ مٹا ڈالوں اسی سوچ میں گم ہوں آئینے پہ اک قطرۂ خوں جم سا گیا ہے گالوں پہ شفق پھولتی دیکھی نہیں کب سے لگتا ہے کہ جسموں میں لہو ...

    مزید پڑھیے

    لفظ کا کتنا تقدس ہے یہ کب جانتے ہیں

    لفظ کا کتنا تقدس ہے یہ کب جانتے ہیں لوگ بس بات بنا لینے کا ڈھب جانتے ہیں اپنی پہچان بھلا ڈولتے لفظوں میں کہاں ضبط کا نشہ لرزتے ہوئے لب جانتے ہیں سب نے گلکارئ دیوار سرا ہی لیکن کتنے دیوار اٹھانے کا سبب جانتے ہیں شہر والے تو ہواؤں میں گھلے زہر کا حال رنگ تصویر سے اڑ جاتے ہیں تب ...

    مزید پڑھیے

    بنتے رہے ہیں دل میں عجب گرد باد سے

    بنتے رہے ہیں دل میں عجب گرد باد سے رنگوں کو آزما نہ سکے اعتماد سے یہ اور بات آبلے ہونٹوں پہ پڑ گئے دہلیز چوم لی ہے مگر اعتقاد سے برسوں کی بے زبان تھکاوٹ لپٹ گئی جب شہر دل میں لوٹ کے آئے جہاد سے سرسوں کی چاندنی سے برہنہ درخت تک ہر شے کی دل کشی نکھر آئی تضاد سے کچھ خوش دہن رفیق ...

    مزید پڑھیے

    جلتی ہوائیں کہہ گئیں عزم ثبات چھوڑ دے

    جلتی ہوائیں کہہ گئیں عزم ثبات چھوڑ دے تیرا بدن پگھل گیا دست حیات چھوڑ دے آگ سے کھیل کھیل کر کتنے جلا لئے ہیں ہاتھ تجھ سے کہا تھا بارہا دیکھ یہ بات چھوڑ دے میں تیرے ساتھ ہوں مگر یہ وہ مقام ہے کہ اب جو تیرے جی میں آئے کر جا میری بات چھوڑ دے تیری نظر سراب پر مجھ کو عزیز گرد راہ تو ...

    مزید پڑھیے

    تو یوں کہو نا دلوں کا شکار کرنا ہے

    تو یوں کہو نا دلوں کا شکار کرنا ہے ہوا کے ساتھ سفر اختیار کرنا ہے بجا کہ زخم نہ گنوائیں گے مگر جاناں وہ پھول کتنے ہیں جن کا شمار کرنا ہے غرور و تمکنت و جہل سے نبھا لینا فراز کوہ کو گویا غبار کرنا ہے وہ بد سرشت پرندہ ہے اس کا مسلک ہی جو پک گئے وہ ثمر داغدار کرنا ہے اسے بھی رات گئے ...

    مزید پڑھیے

تمام

1 نظم (Nazm)

    گرہستی

    اک تذبذب کی سرائے ساعتوں کے میل سے بوجھل مگر روشن چھتیں دیوار و در اور راہدری میں ابھرتی اجنبی قدموں کی ہلکی تیز چاپ اور خاموشی کا لمس جیسے سائبہ پھر صحن میں آ کر اترتے قافلوں کی فاصلوں سے چور آوازیں سفر میں یوں اچانک آنے والے اس پڑاؤ کی لپٹتی میزباں ٹھنڈک سے سحر آگیں طراوت پا ...

    مزید پڑھیے