زمیں کی آنکھ خالی ہے دنوں بعد
زمیں کی آنکھ خالی ہے دنوں بعد فلک پر خشک سالی ہے دنوں بعد سجانے خاک کا بستر لہو نے الگ کیا رہ نکالی ہے دنوں بعد کہیں چشم جبیں پھر کھل نہ جائے کہ دشت دل جلالی ہے دنوں بعد سمجھ میں وقت کا آیا کرشمہ نظر خود پر جو ڈالی ہے دنوں بعد کہا اس نے بالآخر مسکرا کر تری دنیا نرالی ہے دنوں ...