Sajid Hameed

ساجد حمید

ساجد حمید کے تمام مواد

11 غزل (Ghazal)

    زمیں کی آنکھ خالی ہے دنوں بعد

    زمیں کی آنکھ خالی ہے دنوں بعد فلک پر خشک سالی ہے دنوں بعد سجانے خاک کا بستر لہو نے الگ کیا رہ نکالی ہے دنوں بعد کہیں چشم جبیں پھر کھل نہ جائے کہ دشت دل جلالی ہے دنوں بعد سمجھ میں وقت کا آیا کرشمہ نظر خود پر جو ڈالی ہے دنوں بعد کہا اس نے بالآخر مسکرا کر تری دنیا نرالی ہے دنوں ...

    مزید پڑھیے

    نظر کو تیر کر کے روشنی کو دیکھنے کا

    نظر کو تیر کر کے روشنی کو دیکھنے کا سلیقہ ہے ہمیں بھی زندگی کو دیکھنے کا کسی جلتے ہوئے لمحے پہ اپنے ہونٹ رکھ دو اگر ہے شوق جامد خامشی کو دیکھنے کا سماعت میں کھنکتی روشنی سے ہو گیا ہے دوبالا لطف مٹی کی نمی کو دیکھنے کا نہ جانے لوٹ کر کب آئے گا موسم خجستہ تری آنکھوں کی شائستہ ...

    مزید پڑھیے

    درد اتنا بھی نہیں ہے کہ چھپا بھی نہ سکوں

    درد اتنا بھی نہیں ہے کہ چھپا بھی نہ سکوں بوجھ ایسا بھی نہیں ہے کہ اٹھا بھی نہ سکوں یوں سمائی ہے ان آنکھوں میں بتا بھی نہ سکوں دل کی دیوار پہ تصویر سجا بھی نہ سکوں خیریت پوچھتے رہتے ہو مگر حال یہ ہے اس کی آواز میں آواز ملا بھی نہ سکوں آ مرے پاس ذرا سن کے بتا کہتی ہے کیا دل کی دھڑکن ...

    مزید پڑھیے

    آرزوئیں سب خاک ہوئیں

    آرزوئیں سب خاک ہوئیں سانسیں آخر چاک ہوئیں منظر منظر خوشبوئیں پل میں جل کر راکھ ہوئیں دیکھ کے مردہ لفظوں کو سوچیں بھی نمناک ہوئیں پچھلے پہر جو ابھری تھیں آوازیں خاشاک ہوئیں روشن ہیں سپنوں کے الاؤ اب راتیں بے باک ہوئیں تیرے بدن کی شبنم سے نظریں دھل کر پاک ہوئیں تنہائی پا کر ...

    مزید پڑھیے

    زہر میں ڈوبی ہوئی سرخ حکایات میں گم

    زہر میں ڈوبی ہوئی سرخ حکایات میں گم دل گرفتہ ہے ہوا موجۂ اصوات میں گم منکشف ہوتا ہوا لمحۂ ماضی کا نشاں آنکھ جھپکی تھی ہوا دود خرابات میں گم شام کی ساعت اول میں فلک پر جا کر ہم نے دیکھا ہے سمندر کو خیالات میں گم اونگھتی رات کے ماتھے پہ چمکتی بندیا دیکھ کر ہو گئی ندیا بھی ...

    مزید پڑھیے

تمام