قلم کی امامت
مرمری سے دودھیا جبہ و سیہ عمامہ میں مستور وہ نوجوان کسی عمیق فکر کے زیرِ اثر ماحول پہ تنے سکوت کا اک ساکن حصہ محسوس ہوتا تھا۔ کنپٹی پہ رگیں سوچ کی پکی گانٹھ سے بندھی رکھی تھیں، دندان تلے دبے دندان، جبڑوں کے ابھاروں کو کسی مصور کی کھنچی لکیروں کی طرح واضح کئے دیتے اور بھینچی ہوئی ...