صائمہ بخاری کی رباعی

    قلم کی امامت

    مرمری سے دودھیا جبہ و سیہ عمامہ میں مستور وہ نوجوان کسی عمیق فکر کے زیرِ اثر ماحول پہ تنے سکوت کا اک ساکن حصہ محسوس ہوتا تھا۔ کنپٹی پہ رگیں سوچ کی پکی گانٹھ سے بندھی رکھی تھیں، دندان تلے دبے دندان، جبڑوں کے ابھاروں کو کسی مصور کی کھنچی لکیروں کی طرح واضح کئے دیتے اور بھینچی ہوئی ...

    مزید پڑھیے

    اشتباۂ فہم

    تاریکی میں ڈوبے بال روم کے عین وسط میں لگا اینٹی کلاک وائز گھومتا بلوریں فانوس اپنے دھنک رنگ برقی قمقموں سے گاہے گاہے اندھیرے کا کلیجہ چھلنی کئے جاتا تھا۔ ریشم و اطلس کے سرسراتے رنگین لبادے ہر نظر کو خیرہ کیے دیتے، فضا مردانہ عطر کی دبیز مشک اور زنانہ پرفیوم کی بھینی بھینی مہک ...

    مزید پڑھیے