صائمہ بخاری کی غزل

    کیوں آنکھ سے سرخی اب چھلکی ہوئی لگتی ہے

    کیوں آنکھ سے سرخی اب چھلکی ہوئی لگتی ہے یہ نیند کی رانی بھی روٹھی ہوئی لگتی ہے یادوں کا تسلسل ہے گھنگھور جدائی ہے ساون کی طرح یہ بھی چھائی ہوئی لگتی ہے سوجھے نہ مداوا کیوں خود میرے مسیحا کو زخموں کی طرح چاہت رستی ہوئی لگتی ہے آواز یہ کس نے دی پھر یاد یہ کون آیا بے تابئ دل کچھ ...

    مزید پڑھیے

    زندگی سے حسیں اداسی ہے

    زندگی سے حسیں اداسی ہے یہ مری ہم نشیں اداسی ہے کب سے پندار میں مقید ہے کیسی پردہ نشیں اداسی ہے لحظہ لحظہ اسے کشید کرو کہ مے انگبیں اداسی ہے جرعہ جرعہ پلا مجھے ساقی من ہرن ساتگیں اداسی ہے کعبۂ دل میں ہے جو محو طواف جہاں تاب جبیں اداسی ہے پربتوں وادیوں میں بستی ہے جنگلوں کی ...

    مزید پڑھیے

    خمیر میرا اٹھا وفا سے

    خمیر میرا اٹھا وفا سے وجود میرا فقط حیا سے کچھ اور بوجھل ہوا مرا دل گھٹی ہوئی درد کی فضا سے برس پڑے حسرتوں کے بادل نظر پہ چھائی ہوئی گھٹا سے ہے وحشتوں کا سفر مسلسل بڑھا جنوں ہجر کی سزا سے ہتھیلیوں پر نہ رچ سکی وہ جو نام لکھا ترا حنا سے بنا گئی تم کو اور چنچل جھکی جو میری نظر ...

    مزید پڑھیے

    آنکھوں میں جو بسا تھا وہ کاجل کہاں گیا

    آنکھوں میں جو بسا تھا وہ کاجل کہاں گیا تھا ضبط جس کے دم سے وہ بادل کہاں گیا ہم جس کے ساتھ شوق سے نکلے تھے سیر کو وہ ہم سفر کہاں ہے وہ جنگل کہاں گیا کرتا تھا شہر میں جو محبت سے گفتگو معلوم ہے کسی کو وہ پاگل کہاں گیا موجیں بھی اس کے پاس اٹھیں نظم و ضبط سے ساحل کی جان تھا جو وہ دیبل ...

    مزید پڑھیے

    چاہا ہے عجب ڈھنگ سے چاہت بھی عجب ہے

    چاہا ہے عجب ڈھنگ سے چاہت بھی عجب ہے محبوب عجب ہے یہ محبت بھی عجب ہے پلو مرا تھاما ہے کئی بار خرد نے پر ان دنوں جذبوں کی بغاوت بھی عجب ہے جکڑا ہے تری یاد نے افکار کو میرے ہمدم ترے جذبات میں شدت بھی عجب ہے قربت کے حسیں پھول مری روح پہ وارے کیا خوب سخی ہے یہ سخاوت بھی عجب ہے اک عارض ...

    مزید پڑھیے

    خبر ہے کہ آیا گلابوں کا موسم

    خبر ہے کہ آیا گلابوں کا موسم گلوں کے بدن پر ہے کانٹوں کا موسم خدا جانے اس رت میں کیا گل کھلائے گلستاں کا جوبن یہ کلیوں کا موسم لبوں کی شرارت نظر سے اشارت دم وصل کیسا حیاؤں کا موسم یہ دور محبت بھی کیسا عجب ہے ہوں آنکھوں میں باتیں اشاروں کا موسم ہوائے جدائی یہ کیسی چلی پھر غموں ...

    مزید پڑھیے

    وہ میرے قلب و روح کو شاداب کر گیا

    وہ میرے قلب و روح کو شاداب کر گیا پھر اس طرح گیا مجھے بیتاب کر گیا کاجل بھی نیند کا مری آنکھوں سے لے اڑا خوابوں میں آ کے وہ مجھے بے خواب کر گیا اس نے تو اضطراب کے معنی سجھا دیے ایسی نگاہ کی مجھے بیتاب کر گیا جنس گراں سمجھ کے نہیں دیکھتا کوئی مجھ کو وہ ایک جوہر نایاب کر گیا جوف ...

    مزید پڑھیے

    تتلی قفس میں قید صبا ڈھونڈھتی رہی

    تتلی قفس میں قید صبا ڈھونڈھتی رہی میں شہر ننگ میں بھی ردا ڈھونڈھتی رہی وہ تتلیوں میں مست بہت مطمئن سا تھا جس کو چمن میں میری صدا ڈھونڈھتی رہی رت کی طرح مزاج بدل کر چلا گیا وہ بے وفا تھا اس میں وفا ڈھونڈھتی رہی تخت منافقت پہ وہی حکمران تھا بہر خلوص جس کو سدا ڈھونڈھتی رہی جوش ...

    مزید پڑھیے

    سلگتی نظروں کا خواب ہو تم

    سلگتی نظروں کا خواب ہو تم محبتوں کا شباب ہو تم سمجھ نہ پائی جسے کبھی میں کتاب دل کا وہ باب ہو تم کہو تو جز دان میں چھپا لوں کھلی ہوئی اک کتاب ہو تم بچھے تھے راہوں میں پھول کتنے جو بھا گیا وہ گلاب ہو تم برا کہے تم کو لاکھ دنیا مرے تو عالی جناب ہو تم نہیں ہے بس میں تمہیں ...

    مزید پڑھیے