Saeed Naqvi

سعید نقوی

نوجوان شاعر اور فکشن نویس۔ تہذیبی زوال کی کہانیاں لکھنے کے لیے معروف۔

Young poet and fiction writer; known for his stories underlining the problem of decadence in society.

سعید نقوی کے تمام مواد

9 غزل (Ghazal)

    میں دوست سے نہ کسی دشمنی سے ڈرتا ہوں

    میں دوست سے نہ کسی دشمنی سے ڈرتا ہوں بس اس زبان کی بے پردگی سے دبتا ہوں میں دور دور سے خود کو اٹھا کے لاتا رہا کہ ٹوٹ جاؤں تو پھر دور تک بکھرتا ہوں یہ سب اشارے مرے کام کیوں نہیں آتے یقیں کی مانگ کو رسم گماں سے بھرتا ہوں میں اتنی دور نکل آیا شہر ہستی سے خود اپنی ذات سے اکثر لپٹ کے ...

    مزید پڑھیے

    ساعت ہجر جب ستاتی ہے

    ساعت ہجر جب ستاتی ہے وقت کی نبض رک سی جاتی ہے چیزیں اپنی جگہ پہ رہتی ہیں تیرگی بس انہیں چھپاتی ہے شور میں جو صدائیں دب جائیں خامشی پھر وہی سناتی ہے دھوپ کی آنچ ہے جو رات گئے چاندنی بن کے مسکراتی ہے حسن شاید اسی کو کہتے ہیں جب نظر لوٹ لوٹ جاتی ہے وہ مری جیت تیرے نام سے تھی ہاں ...

    مزید پڑھیے

    رستے لپیٹ کر سبھی منزل پہ لائے ہیں

    رستے لپیٹ کر سبھی منزل پہ لائے ہیں کھوے سفر ہی باندھ کے ساحل پہ لائے ہیں پہلے تو ڈھونڈ ڈھانڈ کے لائے وجود کو اور پھر ہنکا کے ذات کو محمل پہ لائے ہیں اٹھتی ہے ہر فرات میں اک موج اضطراب جب بھی وہ کارواں رہ قاتل پہ لائے ہیں ساحل کی ریت سے کبھی جس کی بنی نہیں اس کو سمندروں کے مقابل ...

    مزید پڑھیے

    کیا ہے خود ہی گراں زیست کا سفر میں نے

    کیا ہے خود ہی گراں زیست کا سفر میں نے کتر لیے تھے کبھی اپنے بال و پر میں نے یوں اپنی ذات میں اب قید ہو کے بیٹھا ہوں خود اپنے گرد اٹھائے تھے بام و در میں نے بدل گئے خط و معنی کئی زبانوں کے جب اعتراف جنوں کر لیا ہنر میں نے تو میری تشنہ لبی پر سوال کرتا ہے سمندروں پہ بنایا تھا اپنا ...

    مزید پڑھیے

    ابتدا مجھ میں انتہا مجھ میں

    ابتدا مجھ میں انتہا مجھ میں اک مکمل ہے واقعہ مجھ میں بھول بیٹھا میں پیکر خاکی جب سے رہتا ہے اک خدا مجھ میں میں نے مٹی سے خود کو باندھ لیا جب بھری وقت نے ہوا مجھ میں میرے چاروں طرف ہے سناٹا ایسی گونجی ہے اک صدا مجھ میں میں نے اشکوں پہ بند کیا باندھا ایک سیلاب آ گیا مجھ میں میری ...

    مزید پڑھیے

تمام

7 نظم (Nazm)

    گھٹن

    دانے بکھیرنے میں تو بہک گیا تھا ہاتھ وہ اور آب کی روانی بھی نشیب کو ہی چل پڑی تقسیم آسمان کی ویسے تو خیر جو بھی تھی لیکن ہوا تو دہر میں تقسیم برابری سے کی تو بھوک میری ٹھیک ہے اور پیاس کا جواز بھی لیکن یہ میری زیست میں گھٹن کہاں سے آ گئی

    مزید پڑھیے

    کالا موتیا

    آج ایک کالے کو مرسڈیز میں دیکھا دل میں وسوسے جاگے ڈرگز کا یہ پیشہ ہے عورتوں کی دلالی یا ہے بینک کا ڈاکو ہو نہ ہو یہ گاڑی بھی پار کر کے لایا ہے اس دھیان میں میرا پاؤں اس طرح الجھا مرسڈیز سر پر تھی موت سامنے رقصاں میرا سر بچانے کو مرسڈیز کالے نے اپنی گاڑی دے ماری راستے کے کھمبے سے سر ...

    مزید پڑھیے

    قیدی الفاظ

    دیکھ اے مرے ہم زاد دیکھ اپنے بھیتر میں تیرے ایک زنداں میں کتنے ہی یہ قیدی ہیں بے شمار لفظوں کے ذات میں جو گونگے تھے آہ بھری کچھ باتوں کے ظلم کی تپتی چھایا میں لبوں پہ آتے نالوں کے جو کرچی کرچی ٹوٹ گئے وہ شیشے سب ارمانوں کے وہ جسم پہ تیرے بوجھ نہیں یہ چھالے تیری روح پہ ہیں میں ڈرتا ...

    مزید پڑھیے

    دوہری شہریت

    قصہ دوہری شہریت کا ایک ہجرت نے لکھا ہے جسم کی ہجرت کہیے اس کو ہاتھوں اور پیروں کی ہجرت ناک کان اور ہونٹوں کی ہجرت میرا جسم یہاں ہے لیکن روح کا ڈیرا اور کہیں ہے میرے پرانے ہم سایے سب میرا چہرہ مانگتے ہیں اور نئے ہیں جتنے بھی وہ جان رہے ہیں مجھ کو نیا آئینہ میں مجھ کو اپنا دھندلا ...

    مزید پڑھیے

    اپنی تلاش میں نکلے

    بہت گمان ہے اپنے وجود کا مجھ کو مگر کوئی بھی حقیقت عیاں نہیں مجھ پر خزاں رسیدہ کسی برگ ناتواں کی طرح گمان یہ کہ سفر میرے اختیار میں ہے مجھے تو یہ بھی نہیں علم کیا ہے میری ذات میں جس کو ڈھونڈ رہا ہوں وہ کون ہے کیا ہے وہ چاہتا ہے اسے ڈھونڈ لوں اگر میں بھی کوئی نشان کوئی روشنی تو لازم ...

    مزید پڑھیے

تمام

14 افسانہ (Story)

    ترک رسوم

    دیہی امریکہ میں وہ سب سہولتیں موجود ہیں جنہیں ہم صرف شہروں کا حق سمجھتے ہیں۔ صاف پانی، بجلی، پکی سڑک، اسکول، کالج سینیما، پارک اور معالجے کی سہولیات، سب کچھ ہی ہوتا ہے۔ بس نہیں ہوتا تو آدمیوں کا وہ جنگل جو بڑے شہروں کا خاصہ ہے۔ یہ دیہات اور قصبے یا تو کسی جامعہ کے اطراف میں بس ...

    مزید پڑھیے

    گرمیِ بازار

    معزز ناظرین، میں گلوبل اسپورٹس نیٹ ورک کا نمائندہ لی من آپ سے مخاطب ہوں۔ گلوبل اسپورٹس نیٹ ورک اس عظیم مقابلے کا آنکھوں دیکھا حال آپ تک پہنچائے گا۔ ہم گاہے بگاہے مقابلے کی تاریخ، دونوں کھلاڑیوں کی تیاری اور کھیل کے ماہرین کا تبصرہ آپ تک پہنچاتے رہیں گے۔ آپ اس مقابلے کے بارے میں ...

    مزید پڑھیے

    وقت کی بساط

    ‘‘چال چلئے بھگوان داس جی، کس سوچ میں پڑ گئے آپ‘‘ ؟ ‘‘ہاں میاں آپ کہہ سکتے ہیں یہ بات، داؤں جو چل گیا ہے۔ ذرا بھاری پڑ گیا ہے اس دفعہ آپ کا ہاتھ۔ گھوڑا بچاتا ہوں تو رخ جاتا ہے، اور دونوں بچا لوں تو چند چالوں کے بعد مات کا اندیشہ ہے۔ ایسے میں آپ ہی بتائیں کروں تو کیا کروں ‘‘ ؟ ...

    مزید پڑھیے

    ذاتی بات

    وقت کی زبان رفتہ رفتہ ایسے چاٹ رہی ہے کہ نہ ہمیں احساسِ زیاں ہے اور نہ اسُ کے پیٹ کا دوزخ بھرتا ہے۔ اگر امریکہ میں مقیم دیسی مردوں کی اوسط عمر پچھتر فرض کی جائے تو اس اعتبار سے عمرِ عزیز کی تیسری، اور آخری تہائی شروع ہو چکی ہے۔ اس تہائی میں ایسے فضول سوالات سر اٹھاتے ہیں جنہیں اس ...

    مزید پڑھیے

    دام آگہی

    تیزی سے پیچھے کی سمت بھاگتے درختوں کا درمیانی فاصلہ بڑھنے لگا، ٹرین کی رفتار آہستہ ہوتے ہوتے اب تھمنے کو تھی۔ پہیوں کی پٹری پر گرفت مضبوط ہو گئی اور ایک سیٹی کے ساتھ ٹرین رک گئی۔ میں نے کھڑکی سے جھانک کر دیکھا مگر صبح کے دھندلکے میں اسٹیشن کا نام صاف پڑھا نہ جا سکا۔ کیا یہی میرا ...

    مزید پڑھیے

تمام