Sadique Naseem

صادق نسیم

صادق نسیم کی غزل

    کس منہ سے زندگی کو وہ رخشندہ کہہ سکیں

    کس منہ سے زندگی کو وہ رخشندہ کہہ سکیں جو مہر و ماہ کو بھی نہ تابندہ کہہ سکیں وہ دن بھی ہوں غبار چھٹیں آندھیاں ہٹیں اور گل کو رنگ و بو کا نمائندہ کہہ سکیں تازہ رکھیں سدا خلش زخم کو کہ ہم جو اب نہ کہہ سکے کبھی آئندہ کہہ سکیں زنداں میں کوئی روزن زنداں تو ہو کہ لوگ جس حال میں بھی ...

    مزید پڑھیے

    وہ جس کا رنگ سلونا ہے بادلوں کی طرح

    وہ جس کا رنگ سلونا ہے بادلوں کی طرح گرا تھا میری نگاہوں پہ بجلیوں کی طرح وہ روبرو ہو تو شاید نگاہ بھی نہ اٹھے جو میری آنکھ میں رہتا ہے رتجگوں کی طرح چراغ ماہ کے بجھنے پہ یہ ہوا محسوس نکھر گئی مری شب تیرے گیسوؤں کی طرح وہ آندھیاں ہیں کہ دل پر تمہاری یادوں کے نشاں بھی مٹ گئے صحرا ...

    مزید پڑھیے

    اداس اداس سر ساغر و سبو بھی میں

    اداس اداس سر ساغر و سبو بھی میں یم نشاط کی اک موج تند خو بھی میں مجھی میں گم ہیں کئی تیرگی بکف راتیں ضیا فروش سر طاق آرزو بھی میں مجھی سے قائم و دائم ہیں گھر کے سناٹے تمہاری بزم تمنا کی ہاؤ ہو بھی میں مرے ہی زخم تمنا میں سو طرح کے رنگ بھری بہار میں محروم‌ رنگ و بو بھی میں جو راہ ...

    مزید پڑھیے

    ہر شخص کو ایسے دیکھتا ہوں

    ہر شخص کو ایسے دیکھتا ہوں جیسے کہیں دور جا رہا ہوں دیکھی ہی نہیں خزاں کی صورت کس گلشن شوق کی ہوا ہوں خود اپنی نگاہ سے ہوں روپوش آئنہ ہوں جہاں نما ہوں بے نور ہوئی ہیں جب سے آنکھیں آئنے تلاش کر رہا ہوں ناقدر شناس جوہری کو راہوں میں پڑا ہوا ملا ہوں جب رات کی زلف بھیگتی ہے سناٹے ...

    مزید پڑھیے

    یوں تو ہر ایک شخص ہی طالب ثمر کا ہے

    یوں تو ہر ایک شخص ہی طالب ثمر کا ہے ایسا بھی کوئی ہے کہ جسے غم شجر کا ہے یہ کیسا کارواں ہے کہ ایک ایک گام پر سب سوچتے ہیں کیا کوئی موقع سفر کا ہے یہ کیسا آسماں ہے کہ جس کی فضاؤں میں ایک خوف سا شکستگیٔ بال و پر کا ہے یہ کیسا گھر ہے جس کے مکینوں کو ہر گھڑی دھڑکا سا ایک لرزش دیوار و در ...

    مزید پڑھیے

    جب بھی تری قربت کے کچھ امکاں نظر آئے

    جب بھی تری قربت کے کچھ امکاں نظر آئے ہم خوش ہوئے اتنے کہ پریشاں نظر آئے دیکھوں تو ہر اک حسن میں جھلکیں ترے انداز سوچوں تو فقط گردش دوراں نظر آئے ٹوٹا جو فسون نگہ شوق تو دیکھا صحرا تھے جو نشے میں گلستاں نظر آئے کانٹوں کے دلوں میں بھی وہی زخم تھے لیکن پھولوں نے سجائے تو نمایاں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2