صابر ابو ہری کے تمام مواد

13 غزل (Ghazal)

    محبت پھول بھی ہے خار بھی ہے

    محبت پھول بھی ہے خار بھی ہے یہ ویرانہ بھی ہے گلزار بھی ہے فروزاں کرکے دیکھے شمع دل کو پتنگا پیکر انوار بھی ہے کمال آگہی پر مرنے والو کمال آگہی آزار بھی ہے تماشہ بن گیا جس کا تحیر نظر وہ لائق دیدار بھی ہے گو لاکھ آرام ہو کنج قفس میں اسیری روح کا آزار بھی ہے یہاں شام و سحر بکتے ...

    مزید پڑھیے

    شمع کی نظروں میں سودائی ہے پروانہ ابھی

    شمع کی نظروں میں سودائی ہے پروانہ ابھی سوز و ساز عشق سے ہے حسن بیگانہ ابھی آستان ناز سے دنیا ہے بیگانہ ابھی کوئی کعبہ ڈھونڈتا ہے کوئی بت خانہ ابھی کچھ بگولوں اور کچھ ذروں میں ہیں سرگوشیاں دشت سے گزرا ہے شاید کوئی دیوانہ ابھی اس نے جذب عشق کی تاثیر دیکھی ہی نہیں اپنے جلووں پر ...

    مزید پڑھیے

    نظر آنے لگے ہو مہرباں سے

    نظر آنے لگے ہو مہرباں سے یہ انداز آ گئے تم میں کہاں سے کسے راس آئے گی تیری خدائی اگر ہم اٹھ گئے بزم جہاں سے بھرم کھل جائے گا تیرے کرم کا اگر کچھ کہہ دیا ہم نے زباں سے کہاں سے آ گیا یہ ابر رحمت ہمیں کچھ کام تھا برق تپاں سے جسے دیکھو وہی مطلب کا بندہ محبت اٹھ گئی روئے جہاں سے کریں ...

    مزید پڑھیے

    آشیانے کی جب بھی یاد آئی

    آشیانے کی جب بھی یاد آئی ایک بجلی سی دل میں لہرائی یوں بھی دیکھا گیا ہے محفل میں وہ تماشا تھے ہم تماشائی تیرے آنچل کا جس پہ سایہ ہو اس گدا پر نثار دارائی ہم نے دامن ہی جا لیا ان کا لوگ کرتے رہے جبیں سائی ماہ و انجم میں لالہ و گل میں ہم کو تیری جھلک نظر آئی دوست آئے تھے مجھ کو ...

    مزید پڑھیے

    دنیا میں نام کو بھی محبت نہیں رہی

    دنیا میں نام کو بھی محبت نہیں رہی انسان کی وہ پہلی سی فطرت نہیں رہی بے حرمتیٔ حضرت آدم کو دیکھ کر اپنے تو دل میں حسرت جنت نہیں رہی حاصل اسے مقام فرشتوں کا تھا کبھی صد حیف آدمی کی وہ عظمت نہیں رہی آتش بجاں ہے برق تپاں کس کے واسطے ہم آشیاں بنائیں یہ حسرت نہیں رہی اپنوں کا لطف جور ...

    مزید پڑھیے

تمام