سنا بھی کبھی ماجرا درد و غم کا کسی دل جلے کی زبانی کہو تو
سنا بھی کبھی ماجرا درد و غم کا کسی دل جلے کی زبانی کہو تو نکل آئیں آنسو کلیجہ پکڑ لو کروں عرض اپنی کہانی کہو تو تمہیں رنگ مے شیخ مرغوب کیا ہے گلابی ہو یا زعفرانی کہو تو پلائے کوئی ساقئ حور پیکر مصفا کشیدہ پرانی کہو تو تمنائے دیدار ہے حسرت دل کہ تم جلوہ فرما ہو میں آنکھیں ...