اڑا سکتا نہیں کوئی مرے انداز شیون کو
اڑا سکتا نہیں کوئی مرے انداز شیون کو بمشکل کچھ سکھایا ہے نوا سنجان گلشن کو گریباں چاک کرنے کا سبب وحشی نے فرمایا کہ اس کے تار لے کر میں سیوں گا چاک دامن کو بہار آتے ہی بٹتی ہیں یہ چیزیں قید خانوں میں سلاسل ہاتھ کو پاؤں کو بیڑی طوق گردن کو جھڑی ایسی لگا دی ہے مرے اشکوں کی بارش ...