Rukhsana Nikhat Lari Umm-e-Hani

رخسانہ نکہت لاری ام ہانی

  • 1953

رخسانہ نکہت لاری ام ہانی کی غزل

    رہے گی داستاں باقی ہے جب تک یہ جہاں باقی

    رہے گی داستاں باقی ہے جب تک یہ جہاں باقی کہیں باقی ہیں قصہ گو کہیں ہیں رازداں باقی عبث ہے فخر اے دل تجربوں کی آزمائش پر ابھی فردا کے انسانوں کی خاطر ہیں زماں باقی مکیں کتنے ہیں بے دیوار و در کے ان زمینوں پر نہیں ہے سر پہ گر سایہ تو کیا ہے آسماں باقی خزاں نے کر دیا برباد تیرا ...

    مزید پڑھیے

    دلوں میں جب گماں ہوں گے مکیں آہستہ آہستہ

    دلوں میں جب گماں ہوں گے مکیں آہستہ آہستہ تو دھندلا جائے گا نور یقیں آہستہ آہستہ دل ناداں ابھی خوگر نہیں یہ غم اٹھانے کا اٹھے گی تیرے در سے یہ جبیں آہستہ آہستہ نظر منزل پہ ہو تو اختلاف راہ کا غم کیا پہونچتی ہیں سبھی راہیں وہیں آہستہ آہستہ کشش میری وفاؤں کی کہاں تک رائیگاں ...

    مزید پڑھیے