ریاست علی تاج کے تمام مواد

18 غزل (Ghazal)

    خیال و فکر جہاں زاویے بدلتے ہیں

    خیال و فکر جہاں زاویے بدلتے ہیں وہیں سے نت نئے اسلوب چل نکلتے ہیں وہ رات کو پئے گل گشت جب نکلتے ہیں فلک پہ چاند ستاروں کے دل مچلتے ہیں مرے کلام میں مفروضہ‌‌ و قیاس نہیں یہ تجربات ہیں جو شعر بن کے ڈھلتے ہیں رخ حیات کو ہر زاویے سے دیکھا ہے مشاہدات کے قالب میں شعر ڈھلتے ہیں قدم ...

    مزید پڑھیے

    وفا کی آس میں دل دے کے پچھتایا نہیں کرتے

    وفا کی آس میں دل دے کے پچھتایا نہیں کرتے یہ نخل آرزو ہے اس میں پھل آیا نہیں کرتے خیالوں میں جب آتے ہیں تو پہروں جا نہیں پاتے ہم اب بے وصل تنہائی بھی گھبرایا نہیں کرتے ہماری نیند سے کیا واسطہ ہے ان کی نیندوں کو سنا ہے وہ بھی اب آرام فرمایا نہیں کرتے ذرا سے کیا پیام آتا ہے دشمن جل ...

    مزید پڑھیے

    آپ اپنی نقاب ہے پیارے

    آپ اپنی نقاب ہے پیارے یہ بھی کوئی حجاب ہے پیارے نقش بر روئے آب ہے پیارے زندگی اک حباب ہے پیارے لے کے چل شیخ دفتر تقویٰ آج روز حساب ہے پیارے تیرا حسن و جمال کیا کہنا ماہتاب آفتاب ہے پیارے کون جاتا ہے دل میں آ آ کر ہر سکوں اضطراب ہے پیارے حسن تقویٰ شکن سہی لیکن عشق خانہ خراب ...

    مزید پڑھیے

    سر نیاز جھکانا کوئی مذاق نہیں

    سر نیاز جھکانا کوئی مذاق نہیں انائے‌ قلب مٹانا کوئی مذاق نہیں لبوں پے آہ بہ ہر حال آ ہی جاتی ہے جگر کی چوٹ چھپانا کوئی مذاق نہیں نقوش قلب مٹانے سے مٹ نہیں سکتے کسی کو دل سے بھلانا کوئی مذاق نہیں ہنسی ہنسی میں بھی کیا کیا گریز پائی ہے تراشتے ہیں بہانہ کوئی مذاق نہیں جہاں ادب ...

    مزید پڑھیے

    نظر نے کام کیا دل کے ترجماں کی طرح

    نظر نے کام کیا دل کے ترجماں کی طرح نگاہیں کہہ گئی سب حال دل زباں کی طرح کیے تھے بے خودیٔ شوق میں جہاں سجدے وہی زمیں نظر آتی ہے آسماں کی طرح نظر ملی ہے تو پہچان جائے اہل چمن دکھائی دیتے ہیں گلچیں بھی باغباں کی طرح کتاب زیست کا شیرازہ بند کوئی نہیں بکھر گئی ہے کسی نظم بوستاں کی ...

    مزید پڑھیے

تمام