دنیا کو ہر چیز دکھائی جا سکتی ہے
دنیا کو ہر چیز دکھائی جا سکتی ہے پتھر میں بھی آنکھ بنائی جا سکتی ہے دل کی مٹی کی زرخیزی ایسی ہے کہ کیسی بھی ہو چیز اگائی جا سکتی ہے ہجر کا موسم وو موسم ہے جس میں جاناں آنکھوں میں بھی رات بتائی جا سکتی ہے پتھر کو ٹھوکر کی حد تک تم نہ جانو پتھر سے تو آگ لگائی جا سکتی ہے خود کے ہونے ...