اک شہزادہ بھیس بدل کر ایسے محل میں آتا ہے
اک شہزادہ بھیس بدل کر ایسے محل میں آتا ہے ذکر تمہارا جیسے جاناں میری غزل میں آتا ہے حیراں حیراں کھویا کھویا پاگل پاگل بے کل سا جانے کس کو ڈھونڈنے چندا جھیل کے جل میں آتا ہے آنکھوں میں دیدار کا کاجل میں بھی لگا کر جاتی ہوں وہ بھی اکثر ڈھونڈنے مجھ کو تاج محل میں آتا ہے گاہے اماوس ...