Razi Raziuddin

رضی رضی الدین

رضی رضی الدین کی غزل

    اب بھی اسی طرح سے اسے انتظار ہے

    اب بھی اسی طرح سے اسے انتظار ہے اب بھی کسی خیال سے دل بے قرار ہے آتی خزاں میں بکھرے ہیں مرجھائے چند پھول اجڑا ہوا چمن ہے یہ جاتی بہار ہے یوں دل پہ لے لیا ہے کہ تن کا نہ ہوش ہے اور تن پہ جو قبا ہے تو وہ تار تار ہے آہٹ ہو کوئی اس کی طرف دوڑے جاتے ہیں تاخیر ایک پل کی بھی اب دل پہ بار ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2