Razi Akhtar Shauq

رضی اختر شوق

رضی اختر شوق کے تمام مواد

39 غزل (Ghazal)

    اب سفر ہو تو کوئی خواب نما لے جائے

    اب سفر ہو تو کوئی خواب نما لے جائے کوئی آئے مجھے پلکوں پہ اٹھا لے جائے خود میں جھوموں کبھی اوروں کے لیے لہراؤں اس سے پہلے کہ ہوا میرا دیا لے جائے ہائے وہ آنکھ کہ جو حرف سجھاتی تھی کبھی اب سر کوئے غزل کون بلا لے جائے اس نے چاہا بھی تو کس ظرف سے چاہا مجھ کو جیسے سینے میں کوئی حرف ...

    مزید پڑھیے

    جس نے بنایا ہر آئینہ میں ہی تھا

    جس نے بنایا ہر آئینہ میں ہی تھا اور پھر اس میں اپنا تماشہ میں ہی تھا میرے قتل کا جشن منایا دنیا نے پھر دنیا نے دیکھا زندہ میں ہی تھا محل سرا کے سب چہروں کو جانتا ہوں جس سے گئے تھے دل تک راستہ میں ہی تھا دیکھ لیا زندانوں کی دیواروں نے ان سے قد میں بلند و بالا میں ہی تھا میں ہی ...

    مزید پڑھیے

    جس پل میں نے گھر کی عمارت خواب آثار بنائی تھی

    جس پل میں نے گھر کی عمارت خواب آثار بنائی تھی اس لمحے ویرانی نے بھی اک رفتار بنائی تھی ہم نے ہی مہر کو زہر سے بدلا ورنہ زمیں کی گردش نے دن غم خوار بنایا تھا اور شب دل دار بنائی تھی ٹوٹے دل پلکوں سے سنبھالیں اب ایسے فن کار کہاں ورنہ یہ دنیا جب اجڑی تھی سو سو بار بنائی تھی اپنی راہ ...

    مزید پڑھیے

    بچھڑتے وقت تو کچھ اس میں غم گساری تھی

    بچھڑتے وقت تو کچھ اس میں غم گساری تھی وہ آنکھ پھر تو ہر اک کیفیت سے عاری تھی نہ جانے آج ہواؤں کی زد پہ کون آیا نہ جانے آج کی شب کس دیے کی باری تھی ذرا سی دیر کو چمکی تو تھی غنیم کی تیغ سواد شہر میں پھر روشنی ہماری تھی سفر سے لوٹے تو جیسے یقیں نہیں آتا کہ ساری عمر اسی شہر میں گزاری ...

    مزید پڑھیے

    وہ تمام رنگ انا کے تھے وہ امنگ ساری لہو سے تھی

    وہ تمام رنگ انا کے تھے وہ امنگ ساری لہو سے تھی وہ جو ربط ضبط گلوں سے تھا جو دعا سلام سبو سے تھی کوئی اور بات ہی کفر تھی کوئی اور ذکر ہی شرک تھا جو کسی سے وعدۂ دید تھا تو تمام شب ہی وضو سے تھی نہ کسی نے زخم کی داد دی نہ کسی نے چاک رفو کیا ملے ہم کو جتنے بھی بخیہ گر انہیں فکر اپنے رفو ...

    مزید پڑھیے

تمام