ایسے جی کر بھی کیا کرے کوئی
ایسے جی کر بھی کیا کرے کوئی موت دے دے خدا کرے کوئی کون جانے مجھے ہوا کیا ہے کس مرض کی دوا کرے کوئی مجھے توفیق غم نہیں نہ سہی غم کو بے انتہا کرے کوئی آج عالم عجیب ہے دل کا میرے حق میں دعا کرے کوئی ہم وفاؤں سے باز آ جائیں ہم پہ اتنی جفا کرے کوئی اب تو ہر دم یہ چاہتا ہوں میں ذکر ان ...