وہ ہونٹ جو کسی سازش کے تانے بانے لگے
وہ ہونٹ جو کسی سازش کے تانے بانے لگے جواب بن نہیں پایا تو مسکرانے لگے مؤرخین بتاتے ہیں دو دلوں سے اٹھی ہمیں جو آگ بجھاتے ہوئے زمانے لگے ہمارے عہد میں اک علم ہے معیشت بھی ہمارے عہد کے سقراط بھی کمانے لگے ہمارا اس سے بچھڑنا بھی رائیگاں ہی گیا اسے ٹھکانہ ملا ہے نہ ہم ٹھکانے ...