Ravindar Ajnabi

رویندر اجنبی

رویندر اجنبی کے تمام مواد

2 غزل (Ghazal)

    دنیا بھر کی باتیں سہتے رہتے تھے

    دنیا بھر کی باتیں سہتے رہتے تھے آنسو وانسو یوں ہی بہتے رہتے تھے یوں تو چاند تھی پونم کا پر سب لڑکے خوشبو خوشبو اس کو کہتے رہتے تھے اس نے ہی گالوں پہ تھپڑ مار دیا جس کی خاطر جھگڑے کرتے رہتے تھے دوست بہت تھے یوں تو میرے پاس مگر اس کو سب سے اچھا کہتے رہتے تھے عشق میں اپنی جھک جانے ...

    مزید پڑھیے

    کبھی لگتی ہے ہر اک چیز پیاری (ردیف .. ے)

    کبھی لگتی ہے ہر اک چیز پیاری کبھی کل کچھ نہیں اچھا لگے ہے تری آنکھو میں کوئی گڑبڑی ہے ہر اک چہرہ تجھے بھدا لگے ہے تو کن نظروں سے دنیا دیکھتا ہے تجھے ہر درد کیوں اپنا لگے ہے کوئی سر پیٹتا ہے میرے اندر مجھے رہ رہ کے جھٹکا سا لگے ہے بتاؤ تم کو کس نے کیا کہا ہے تمہیں کس بات پہ صدمہ ...

    مزید پڑھیے