دنیا بھر کی باتیں سہتے رہتے تھے
دنیا بھر کی باتیں سہتے رہتے تھے آنسو وانسو یوں ہی بہتے رہتے تھے یوں تو چاند تھی پونم کا پر سب لڑکے خوشبو خوشبو اس کو کہتے رہتے تھے اس نے ہی گالوں پہ تھپڑ مار دیا جس کی خاطر جھگڑے کرتے رہتے تھے دوست بہت تھے یوں تو میرے پاس مگر اس کو سب سے اچھا کہتے رہتے تھے عشق میں اپنی جھک جانے ...