جو ہو سکے تو پلا دیجئے ادھار مجھے
جو ہو سکے تو پلا دیجئے ادھار مجھے کہ نقد پیسوں سے آتا نہیں خمار مجھے نہ اتری حلق سے بھی آ گیا خمار مجھے دکھائی دیتے ہیں اک اک کے چار چار مجھے ہے میرا عشق بھی مجنوں کے عشق کی توسیع ادھر بخار اسے ہے ادھر بخار مجھے وظیفہ پڑھ کے میں چندے وصول کرتا ہوں پکارتے ہیں سبھی اب وظیفہ خوار ...