راشد طراز کے تمام مواد

21 غزل (Ghazal)

    کس کی آنکھوں کی ہدایت سے مجھے دیکھتا ہے

    کس کی آنکھوں کی ہدایت سے مجھے دیکھتا ہے آئینہ اپنی فراست سے مجھے دیکھتا ہے جب سے اترے ہیں مرے دل پہ یہ آلام زمیں آسماں جھک کے رفاقت سے مجھے دیکھتا ہے میں گنہ گار ہوں آنکھوں میں ابھی تک اپنی جانے وہ کس کی نیابت سے مجھے دیکھتا ہے مائل رقص نہیں پاؤں میں زنجیر نہیں پھر بھی زنداں ہے ...

    مزید پڑھیے

    چاک دامن سے گریباں اور کتنی دور ہے

    چاک دامن سے گریباں اور کتنی دور ہے اے مری وحشت بیاباں اور کتنی دور ہے اے شب غم گردش ایام کی تجھ کو قسم کچھ بتا صبح بہاراں اور کتنی دور ہے آ گیا ہوں سرحد امکان تک لے کر لہو جانے اب صحن گلستاں اور کتنی دور ہے آزمائش سے گزرتا جا رہا ہوں جوش میں کیا پتہ دریائے امکاں اور کتنی دور ...

    مزید پڑھیے

    زندگی تھی یہ تماشا تو نہیں تھا پہلے

    زندگی تھی یہ تماشا تو نہیں تھا پہلے آدمی اتنا بھی تنہا تو نہیں تھا پہلے ہر طرف شمع محبت کے اجالے تھے یہاں صورتیں تھیں یہ اندھیرا تو نہیں تھا پہلے داؤ پر جذبۂ الفت کو لگا دیتے تھے لوگ پھر بھی دل اتنا شکستہ تو نہیں تھا پہلے دیکھ لیتے تھے اسی روح کے اندر خود کو آئینہ ہم پہ ادھورا ...

    مزید پڑھیے

    خموش رہ گئے گفتار تک نہیں پہنچے

    خموش رہ گئے گفتار تک نہیں پہنچے ہمارے زخم بھی اظہار تک نہیں پہنچے گلہ نہیں ہے خموشی کا ان حروف کا ہے سخن میں ڈھل کے جو معیار تک نہیں پہنچے تمام خیموں میں جلتے رہے سخن کے چراغ غریب خانۂ بیمار تک نہیں پہنچے نفیٔ خاک سے اپنا حصول کیا پاتے وہ لوگ جو کسی اقرار تک نہیں پہنچے ہم اہل ...

    مزید پڑھیے

    کوئے قاتل سے جو گزرے گا بکھر جائے گا

    کوئے قاتل سے جو گزرے گا بکھر جائے گا پر یہاں خوف کسے ہے کہ وہ مر جائے گا شہریت کے جہاں آئین سے چھن جائیں حقوق ایسی ترمیم سے کیا ملک سنور جائے گا حق کی آواز میں آواز ملاتے چلئے کارواں بڑھتا رہے گا یہ جدھر جائے گا چل رہے ہیں جو اندھیروں سے مقابل ہو کر آخر شب انہیں پیغام سحر جائے ...

    مزید پڑھیے

تمام