Rasheed Rampuri

رشید رامپوری

  • 1892 - 1964

رشید رامپوری کے تمام مواد

20 غزل (Ghazal)

    دل کی بے اختیاریاں نہ گئیں

    دل کی بے اختیاریاں نہ گئیں نہ گئیں آہ و زاریاں نہ گئیں دن کو چھوٹا نہ انتظار ان کا شب کو اختر شماریاں نہ گئیں نہ چھپا گریۂ شب فرقت رخ سے اشکوں کی دھاریاں نہ گئیں آ گئے وہ بھی وعدے پر لیکن آہ کی شعلہ باریاں نہ گئیں تنگ آ کر وہ چل دیے گھر کو جب مری اشک باریاں نہ گئیں اس نے خط پھاڑ ...

    مزید پڑھیے

    دل کی کیا قدر ہو مہماں کبھی آئے نہ گئے

    دل کی کیا قدر ہو مہماں کبھی آئے نہ گئے اس مکاں میں ترے پیکاں کبھی آئے نہ گئے آپ عشق گل و بلبل کی روش کیا جانیں اندرون چمنستاں کبھی آئے نہ گئے ہم نے گھر اپنا ہی وحشت میں بیاباں سمجھا بھول کر سوئے بیاباں کبھی آئے نہ گئے پھر بھی کرتے ہیں بیاں ملک عدم کا احوال جیتے جی حضرت انساں ...

    مزید پڑھیے

    جب نظر اس نے ملائی ہوگی

    جب نظر اس نے ملائی ہوگی لب پہ عالم کے دہائی ہوگی ان کی بے وجہ برائی ہوگی منہ سے نکلی تو پرائی ہوگی وہ مجھے دیکھنے آتے ہم دم تو نے کچھ بات بنائی ہوگی مانگتا ہوں جو دعائے وحشت حسرت آبلہ پائی ہوگی عشق میں اور دل زار کی قدر ضبط نے بات بڑھائی ہوگی آئے دن کی تو یہ رنجش ٹھہری کس طرح ...

    مزید پڑھیے

    کسی کا انہیں پاس غربت نہیں ہے

    کسی کا انہیں پاس غربت نہیں ہے پرائی مصیبت مصیبت نہیں ہے طلب شیوۂ اہل ہمت نہیں ہے مرا دل کسی کی امانت نہیں ہے کچھ ایسا زمانے نے بدلا ہے پہلو کسی کو کسی سے محبت نہیں ہے نصیبوں سے ملتا ہے درد محبت یہ وہ چیز ہے جس کی قیمت نہیں ہے بتوں سے ستم پر بھی اظہار الفت رشیدؔ آپ میں آدمیت ...

    مزید پڑھیے

    مرا نام قیس کیوں کر ترے نام تک نہ پہنچے

    مرا نام قیس کیوں کر ترے نام تک نہ پہنچے بخدا وہ مقتدی کیا جو امام تک نہ پہنچے وہ حیات عارضی کیا جو دوام تک نہ پہنچے وہ اصول زندگی کیا جو نظام تک نہ پہنچے جو مجھے ذلیل کہہ کر مجھے پوچھتے ہو سب سے مری ذات تک تو پہنچے مرے نام تک نہ پہنچے یہ کسی کا مجھ سے کہنا کرے خلق جس سے رسوا کوئی ...

    مزید پڑھیے

تمام