زرقا
تو کیا وہ جھوٹ تھا تو نے جو اس لڑکی سے بولا تھا میں تیری جھیل جیسی نیلی آنکھوں پر غزل کے شعر لکھوں گا میں تیری ریشمی زلفوں میں اپنی نظم کے موتی پروؤں گا میں تیری دودھیا رنگت کلائی میں طلائی چوڑیوں ایسے کھنکتے گیت پہنانے کا خواہاں ہوں مجھے معلوم ہے فرصت نہیں ملتی بہت سے اور ...