Rana Saeed Doshi

رانا سعید دوشی

رانا سعید دوشی کی غزل

    کہاں کسی کی حمایت میں مارا جاؤں گا

    کہاں کسی کی حمایت میں مارا جاؤں گا میں غم شناس مروت میں مارا جاؤں گا میں مارا جاؤں گا پہلے کسی فسانے میں پھر اس کے بعد حقیقت میں مارا جاؤں گا مرا یہ خون مرے دشمنوں کے سر ہوگا میں دوستوں کی حراست میں مارا جاؤں گا میں چپ رہا تو مجھے مار دے گا میرا ضمیر گواہی دی تو عدالت میں مارا ...

    مزید پڑھیے