ہونٹوں پہ اگرچہ مرے مسکان سجی ہے
ہونٹوں پہ اگرچہ مرے مسکان سجی ہے اب بھی مری پلکوں پہ تو ہلکی سی نمی ہے آ کر کوئی بیٹھا ہے خیالوں میں جو اس دم آنکھوں کی یہ برسات ذرا دیر رکی ہے میں خود ہوں کہیں اور دل غم دیدہ کہیں اور جذبات میں احساس میں اک برف جمی ہے خوابوں کے دریچے سے جو جھانکا ہے کسی نے دل نے کہیں سینے میں ...