شب غم کی سحر نہیں ہوتی
شب غم کی سحر نہیں ہوتی داستاں مختصر نہیں ہوتی جب کسی کی نظر نہیں ہوتی ہم کو اپنی خبر نہیں ہوتی بعض اوقات اپنے دل پر بھی اہل دل کی نظر نہیں ہوتی ڈگمگاتے نہیں قدم جس جا وہ تری رہ گزر نہیں ہوتی جس مسرت میں غم نہ ہو شامل وہ کبھی معتبر نہیں ہوتی درد جب خود ہی اپنا درماں ہو منت چارہ ...